• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سکھر : راشن اور کپڑے تقسیم کرنے کیلئے مختلف علاقوں میں تقریبات کا انعقاد

سکھر+ ٹنڈو آدم (بیورو رپورٹ/ نامہ نگار) عیدالفطر کے قریب آتے ہی انسانیت کی خدمت کے جذبے سے سرشار تنظیمیں متحرک ہوگئیں، غریب و مستحق افراد کو عیدالفطر کی خوشیوں میں شامل کرنے کے لئے مختلف سیاسی، سماجی، مذہبی تنظیموں کی جانب سے راشن، عید تحائف ودیگر سامان تقسیم کرنیکا سلسلہ تیز کردیا گیا۔ ہر سال مختلف تنظیموں کے زیر اہتمام غرباء و مستحقین کی امداد بالخصوص انہیں اور ان کے بچوں کو عید کی خوشیوں میں شریک کرنے کے لئے عیدی، کھانے و پینے کی اشیاء، کپڑے و دیگر تحائف تقسیم کیے جاتے ہیں، اس سال بھی رمضان المبارک کا تیسرا عشرہ شروع ہوتے ہی شہر کے مختلف علاقوں میں راشن، کپڑے اور عید کے تحائف تقسیم کرنے کے لئے تقریبات کے انعقاد کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا جو کہ عید الفطر کی آمد نزدیک آنے کے ساتھ تیز ہوتا جارہا ہے۔ ملک فلاحی جماعت کے صدر ملک محمد جاوید کی جانب سے 300 سے زائد مستحق گھرانوں میں راشن تقسیم کیا گیا اور امدادی سامان کے بیگ دیے گئے، مستحقین کو فراہم کیے جانیوالے راشن میں آٹا، چینی، گھی، دال، چاول ودیگر روز مرہ استعمال کی اشیاء شامل ہیں جبکہ مستحقین میں نقد رقم بھی تقسیم کی گئی تاکہ وہ اور ان کے بچے بھی عید کی خوشیوں میں شامل ہوسکے۔ اسی طرح جمعیت علمائے پاکستان کے صوبائی صدر مفتی محمد ابراہیم قادری، مشرف محمود قادری، پاکستان سنی تحریک کے مرکزی رہنما محبوب علی سہتو، سنی تحریک کے نور احمد قاسمی، رضوان قادری، راجپوت بندھانی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے حاجی شریف بندھانی، عبدالجبار راجپوت سمیت دیگر سیاسی، سماجی و فلاحی تنظیموں اور صاحب استطاعت افراد کی جانب سے بھی مستحقین بالخصوص سفید پوش لوگوں کی مشکلات کو سامنے رکھتے ہوئے ان کی مالی امداد کی جارہی ہے تاکہ وہ لوگ اور ان کے بچے بھی عید کی خوشیوں میں شریک ہوسکے۔ عید کے کپڑے، نقد رقم، راشن ودیگر تحائف تقسیم کرنے کے لئے مستحق مرد و خواتین کے شناختی کارڈ کی فوٹو کاپی حاصل کی جارہی ہے اور انہیں اپنی تنظیم کا فارم جمع کرکے مقررہ تاریخ اور وقت پر مختص مقام پر بلاکر عزت کے ساتھ امدادی سامان فراہم کیا جارہا ہے۔ مختلف تنظیموں کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک تمام مسلمانوں کے لئے مقدس مہینہ ہے، عبادات کے اہتمام کے ساتھ ساتھ غریبوں، مساکین، بیواؤں، یتیموں کی امداد کرنی چاہیے، انسانیت کی خدمت بڑے ثواب کا کام ہے،  ہم سب لوگوں کا فرض بنتا ہے کہ اپنے قرب و جوار میں رہنے والے مستحقین کی خوب مدد کریں تاکہ انہیں بھی عید کی خوشیوں میں شامل کیا جاسکے۔ دوسری جانب مختلف تنظیموں اور مخیر حضرات کے کار خیر سے استفادہ حاصل کرنیوالے سفید پوش لوگوں کا کہنا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی نے غریب آدمی کی زندگی اجیرن کردی ہے، غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد دو وقت کی روٹی کیلئے بھی ترس کر رہ گئے ہیں، مانگ کر کھانے والوں کو تو ہر کوئی جیسے تیسے کچھ نہ کچھ دے ہی دیتا ہے لیکن ہم سفید پوش لوگ مہنگائی کے عذاب سے دوچار ہے، ایسے میں صاحب استطاعت افراد کی جانب سے ہماری امداد کرنا ایک مستحسن عمل ہے جس کی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔
تازہ ترین