2017-18 بجٹ کی منظوری کے بعد ایف بی آر نے غیر ضروری اور پرتعیش اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح میں اضافے کے نوٹیفکیشنز (SROS)جاری کر دیئے ہیں ۔
مجموعی طور پر 565 ایسی اشیاء جن کی درآمد کی حوصلہ شکنی کرنی مقصود ہے اور جن پر قیمتی زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے ان اشیاء پر 5 فیصد سے لیکر 15 فیصد تک فوری طور پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کیا گیا ہے۔
ان اشیاء میں سے بیشتر وہ ہیں جوکہ ملک کے اندرتیار ہوتی ہیں اور جن کو باہر سے درآمد کرکے استعمال کرنا ملکی معیشت کیلئے فائدہ مند نہیں ہے۔
ان اشیاء میں کھانے کی چیزیں مثلاً مچھلی، دہی، مکھن، پنیر، پائن ایپل (انناس) مالٹے، کینو، سیب، انگور، انار وغیرہ شامل ہیں جوکہ پاکستان میں بہت اچھی کوالٹی کی اور بکثرت پائی جاتی ہیں لہذا ان اشیاء کو باہر سے منگوانے پر کثیر زرمبادلہ خرچ کرنے کی حوصلہ شکنی کرنی چاہئے۔
اسی طرح چاکلیٹ، مختلف قسم کے جوس، بسکٹ، جام، جیلی پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی میں 10 فیصد سے 15 فیصد اور 15 فیصد سے 20 فیصد تک اضافہ کیا گیا ہے۔
میک اپ کے سامان پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی کی شرح 15 فیصد سے بڑھا کر 20 فیصد کردی گئی ہے۔
اسی طرح مائیکروویواون، ٹوسٹر، TV سیٹ، ایئرکنڈیشنرز پر بھی ریگولیٹری ڈیوٹی کے نرخ بڑھائے گئے ہیں۔