سابق وزیر داخلہ اور موجودہ سینیٹر رحمان ملک مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کو اپنا بیان دینے کے لیے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے ہیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ لوگ کہتے تھے میں وطن واپس نہیں آؤں گا اور نہ دستاویزات دوں گا۔
وہ کہتے ہیں کہ میں جے آئی ٹی میں پیش ہورہا ہوں اور اس وقت کے صدر کو لکھے گئے خط اور ثبوت لے کر جارہا ہوں۔ جے آئی ٹی سے جب تک باہر نہیں آؤں گا جب تک وہ مطمئن نہ ہو جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میں ہاکی کا پلئیر ہوں، میرے گول ہوتے ہیں اور آج گول کر کے دکھاؤں گا۔ جے آئی ٹی میں کوئی پیش ہونا چاہتا ہے تو مدد کرسکتا ہوں جبکہ میں پہلے بھی غیر جانبدار رہا اور اب بھی ہوں۔
رحمان ملک نے مزید کہا کہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوکر ان خطوط کو تسلیم کروں گا اور ساتھ ہی مزید 2 دستاویزات بھی جے آئی ٹی میں پیش کروں گا۔