بہاورلپور، راولپنڈی، لاہور(نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ سیل)بہاولپور احمد پور شرقیہ کے قریب نیشنل ہائی وے پر آئل ٹینکر میں آتشزدگی سے خواتین اور بچوں سمیت 154افراد زندہ جل گئے جبکہ 200سے زائد افراد جھلس کر زخمی ہوگئے جن میں سے اکثر کی حالت نازک ہے۔ ذرائع کے مطابق احمد پورشرقیہ کے قریب آئل ٹینکر الٹنے سے تیل بہنے لگا، قریبی دیہات کے لوگ بڑی تعداد میں تیل جمع کرنے لگے،اچانک آگ بھڑکی، ٹینکر دھماکے سے پھٹ گیا،سو سے زائد افراد موقع پر ہی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے قریب کھڑی80موٹر سائیکل اور متعدد کاریں جل کر راکھ ہوگئیں۔
زخمیوں ایمبولیسز اور ہیلی کاپٹرز کے ذریعے بہاولپور، رحیم یار خان اور ملتان کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، امدادی کارروائیوں میں پاک آرمی بھی شریک ہے، ذرائع کے مطابق اسپتالوں میں سہولیات کا فقدان ہے جس ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے اور لاشوں کی شناخت میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
موٹروے پولیس اور عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ لوگوں کو خطرے سے آگاہ کرتے رہے،کسی نے ایک نہ سنی پھر جو ہوا قیامت سے کم نہ تھا، صدر، وزیر اعظم ،آرمی چیف اور سیاسی قیادت نے بہاولپور سانحہ پر گہرے دکھ اورافسوس کا اظہارِ کیا ہے۔
حادثے کی اطلاع ملنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف جائے حادثہ پر پہنچ گئے۔ انھوں نے پہاولپور وکٹوریہ اسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اور جاں بحق افراد کے لواحقین کیلئے 20لاکھ جبکہ زخمیوں کیلئے 10لاکھ روپے فی کس دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کی مکمل انکوائری کی جائے گی۔ ادھر وزیراعظم محمد نواز شریف نے اپنی تمام تر مصروفیات منسوخ کر کے دورہ لندن مختصر کرتے ہوئے فوری طور پر وطن واپس آنے کا فیصلہ کیا۔
وزیراعظم بہالپور جائیں گے جہاں وہ حادثے میں زخمی ہونے والوں کی عیادت کرینگے۔ریسکیو ذرائع کے مطابق آئل ٹینکر پھٹنے کا واقعہ قومی شاہراہ پر پل پکا کے قریب اس وقت پیش آیا جب آئل ٹینکر کے سلپ ہونے کے باعث الٹ گیا اور اس سے پٹرول لیک ہونے لگا اور بڑی تعداد میں لوگ پٹرول جمع کرنے وہاں پہنچ گئے،اس دوران آئل ٹینکر زور دار دھماکے سے پھٹ گیا، جس کے نتیجے میں 125افراد موقع پر جاں بحق اور 100سے زائد زخمی ہوگئے،بعد ازاں کئی افراد اسپتالوں میں دم توڑ گئے ۔زخمیوں میں بیشتر 80فیصد سے زائد جھلس چکے ہیں، جسکے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔
آئل ٹینکر پھٹنے سے قریب موجود 80سے زائد موٹرسائیکلیں اور کئی کاریں بھی جل کر راکھ ہوگئیں۔فائربریگیڈ نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پایا۔ڈی سی او بہاولپور سلیم افضل کے مطابق یہ حادثہ اتوار کی صبح احمد پور شرقیہ کے قریب قومی شاہراہ پر پیش آیا۔ان کا کہنا ہے کہ اب تک 125افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی جا چکی ہے اور ہلاک شدگان میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں اور اس تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ڈی سی او نے بتایا کہ ٹینکر الٹنے کے بعد وہاں قریبی دیہات سے لوگ اکٹھے ہو کر تیل جمع کر رہے تھے کہ ٹینکر میں آگ بھڑک اٹھی۔آگ لگنے سے شاہراہ پر سفر کرنے والی گاڑیاں اور موٹرسائیکل بھی آگ کی لپیٹ میں آئے ہیں۔حادثے کی اطلاع ملتے ہی امدادی ادارے کے اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور امدادی کارروائیاں شروع کیں۔احمد پور شرقیہ کے تحصیل اسپتال کے ایم ایس کے مطابق زخمیوں کو احمد پور شرقیہ میں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد بہاولپور اور ملتان کے کمبائنڈ ملٹری اسپتالوں اور بہاولپور کے وکٹوریہ اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق لاشیں بری طرح جھلسی ہوئی ہیں اور انکی شناخت ڈی این اے کے بغیر ممکن نہیں۔ زخمیوں کو بہاولپور وکٹوریہ اسپتال سمیت قریبی اسپتالوں میں منتقل کردیا گیا، جہاں متعدد زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ دوسری جانب وکٹوریہ اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور تمام ڈاکٹرز کو طلب کرلیا گیا ہے، اسپتال میں زخمیوں کیلئے دستیاب سامان کم پڑگیا ہے جبکہ زخمیوں کیلئے دیگروارڈز خالی کرائے گئے۔وکٹوریہ اسپتال میں برن یونٹ نہ ہونے کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اس حوالے سے ایم ایس وکٹوریہ ڈاکٹرطاہرہ سعید کا کہنا ہے کہ وکٹوریہ اسپتال میں 67 افراد شدید جھلسے ہوئے لائے گئے ہیں جبکہ زخمیوں کوسی ایم ایچ سمیت دیگراسپتالوں میں بھی منتقل کیا گیا ہے۔حادثے سے متعلق موٹروے پولیس کا کہناتھا کہ آگ لگنے سے قبل اہلکاراور مقامی آبادی کے کچھ افراد لوگوں کو خطرے سے آگاہ کرتے رہے لیکن پیٹرول جمع کرنیوالوں نے ان کی ایک نہ سنی اور پھر وہ ہوا جو کسی قیامت سے کم نہ تھا ۔ڈائریکٹر جنرل 1122، ڈاکٹر رضوان نصیرنے 100سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حادثے میں جھلسنے والے 50کے قریب افراد کو مقامی اسپتالوں میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ذرائع کے مطابق احمد پور شرقیہ میں طبی سہولیات کی کمی اور بہاولپور کے اسپتالوں میں زخمیوں کی کثرت کے باعث حادثے کے مزید زخمیوں کو ملتان منتقل کیا گیاجبکہ اس واقعہ میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ بھی ظاہر کیا جارہا ہے۔ ترجمان موٹر وے پولیس عمران شاہ نے بتایا کہ حادثے کا شکار ہونے والے زیادہ تر افراد کا تعلق قومی شاہرہ سے متصل بستی موضع رمضان جوئیہ سے ہے جو آئل ٹینکر سے بہنے والا تیل جمع کرنے کی غرض سے ٹینکر کے ارد گرد جمع تھے۔ فائر بریگیڈ نے موقع پر پہنچ کر کئی گھنٹوں کی جد و جہد کے بعد آگ پر قابو پایا۔ بہالپور اور احمد پور شرقیہ کے ہسپتال ذرائع کا کہنا تھا کہ ہلاک ہونے والوں میں 30 خواتین اور 15 بچے شامل ہیں۔ حادثے سے متعلق موٹروے پولیس کا کہناہے کہ آگ لگنے سے قبل اہلکاراور مقامی آبادی کے کچھ افراد لوگوں کو خطرے سے آگاہ کرتے رہے لیکن پیٹرول جمع کرنےوالوں نے ان کی ایک نہ سنی اور پھر وہ ہوا جو کسی قیامت سے کم نہ تھا۔ڈائریکٹر جنرل 1122، ڈاکٹر رضوان نصیرنے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے 100سے زائد ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حادثے میں جھلسنے والے 50کے قریب افراد کو مقابی اسپتالوں میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ ترجمان حکومت پنجاب، ملک احمد خان نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ حادثے میں100کے قریب افراد زخمی ہیں، 25سے 30 افراد 80فیصد سے زائد جھلسے ہیں، حادثہ بہت بڑاہے، قریبی تحصیلوں سےبھی عملہ بلوالیا گیا ہےجبکہ شہری دفاع کے محکمے بھی جائے وقوعہ پر ریسکیو سروس دے رہے ہیں۔صدر ممنون حسین اور وزیراعظم نواز شریف نے سانحہ احمد پورشرقیہ میں بڑےجانی نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہوئے سانحے کے متاثرین سے اظہار ہمدردی کیاہے اور پنجاب حکومت کو ہدایت جاری کی ہے کہ وہ جھلسے ہوئے افراد کو ہر طرح کی طبی امداد فراہم کریں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی سانحہ احمد پور شرقیہ پر اظہار افسوس کیا ہے اور ریسکیو، ریلیف سروس میں سول انتظامیہ کی مدد کے لیے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی بہاولپور کی تحصیل احمد پور شرقیہ میں ہونے والے آئل ٹینکر سانحے میں گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے سانحے کے متاثرین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا بھی کی۔وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے بہاولپور کے علاقے احمدپور شرقیہ میں پیش آنے والے المناک سانحے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنے بڑے جانی نقصان نے دل دہلا دیا اور اس دکھ کے لمحے میں پنجاب حکومت اور حادثے کا شکار ہونے والے افراد کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ وزیر اعلیٰ سندہ مراد علی شاہ نے پنجاب حکومت کے ساتھ ہر قسم کے تعاون کی یقین دہانی بھی کرادی۔ بہاولپور کی تحصیل احمد پور شرقیہ میں آئل ٹینکر کے سانحے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر سیاسی رہنماؤں نےگہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے بڑی تعداد میں جانی نقصان پر واقعہ کو قومی سانحہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ سانحہ احمد پور شرقیہ میں بڑی تعداد میں جانی نقصان پر دلی صدمہ پہنچا ہے۔ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے آئل ٹینکر واقعہ میں ہلاکتوں پر گہرے رنج اور غم کا اظہار کیا ہے اور پارٹی کارکنا ن کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ امدادی کاموں میں بھرپور حصہ لیں رہنماپی ٹی آئی جہانگیر ترین نے بھی آئل ٹینکر حادثے میں قیمتی جانوں کےضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے اور اس کو قومی المیہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ غم کا اظہار الفاظ میں ممکن نہیں، پوری قوم سوگوار خاندانوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔چیئر مین سینیٹ میاں رضاربانی، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، سابق صدر پرویز مشرف، مسلم لیگ (ق)کےصدرچوہدری شجاعت حسین، جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق، پرویزخٹک، ثناء اللہ زہری، گورنر سندھ محمدزبیر، جے یو آئی کے سربراہ مولانافضل الرحمن، عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما اسفند یارولی، ایم کیوایم پاکستان کےسربراہ فاروق ستار، پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سمیت متعددسیاسی ومذہبی رہنمائوں نےواقعہ میں جانی ضیاع کےنقصان پردکھ اورافسوس کا اظہارکرتےہوئےکہاکہ اتنے بڑے جانی نقصان نے دل دہلا دیا، اس دکھ کےلمحےمیں پنجاب حکومت اورحادثے کا شکار افراد کے لواحقین کےغم میں برابرکےشریک ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملنے کے بعد گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف بہاولپور پہنچے جہاں ان کی زیر صدارت بہاولپور انتظامیہ کا اجلاس ہوا۔ کمشنر بہاولپور ڈویژن نے سانحہ احمد پور شرقیہ کے بارے میں بریفنگ دی جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کو امدادی سرگرمیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ امدادی سرگرمیوں اور زخمیوں کے لئے چار ہیلی کاپٹر کی خدمات حاصل کی گئیں۔ لاشوں کی شناخت کے لئے فرانزک کی خصوصی ٹیم جائے حادثہ پر پہنچ گئی۔ بعد ازاں وزیر اعلیٰ پنجاب نے بہاولپور کے وکٹوریہ ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کہاہے کہ و زیر اعظم دورہ برطانیہ مختصر کر کے (آج) وطن واپس پہنچیں گے، سانحہ پر ہر آنکھ اشکبار ہے، واقعے کی مکمل انکوائری کی جائے گی، انھون نے جاں بحق افراد کے ورثاء کو 20,20 لاکھ جبکہ زخمیوں کیلئے 10,10 لاکھ فی کس امداد کا اعلان بھی کیا۔ دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے سانحہ احمد پورشرقیہ کے بعد وطن واپسی کا فیصلہ کرتے ہوئے اپنے اسٹاف کو فوری واپسی کی ہدایات جاری کی ہیں۔ وزیراعظم نے وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف سے رابطہ کر کے انہیں فوری طور پر احمد پور شرقیہ پہنچنے اور تمام تر امور کی نگرانی کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ زخمیوں کے علاج معالجے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے اور متاثرہ خاندانوں کو ہر ممکن امداد فراہم کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ رمضان کے مقدس مہینے میں جمعتہ الوداع کے دن دہشت گردی کے واقعات اور عید سے ایک دن قبل احمد پور شرقیہ کے سانحے نے پوری قوم کو رنج و غم میں مبتلا کر دیا ہے۔ وزیراعظم نے قوم سے اپیل کی کہ وہ جاں بحق ہونے والوں کی مغفرت اور زخمیوں کی صحتیابی کیلئے خصوصی دعائیں کرے۔