سانحہ احمدپورشرقیہ، بہاولپور کےمزید2زخمی ملتان کے نشتراسپتال میں دوران علاج دم توڑ گئےجس کے بعد سانحے میں جاں بحق ہونے والے افرادکی تعداد 162ہو گئی ہے۔
اسپتال ذرائع کے مطابق 41زخمی اب بھی نشتراسپتال کےبرن یونٹ میں زیرعلاج ہیں،جن میں 5 افرادکی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔
اس سے قبل ناقابل شناخت 125افراد کی میتوں کو اجتماعی نماز جنازہ کے بعد مقامی قبرستان میں تدفین کردی گئی ،اجتماعی نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، جبکہ قابل شناخت 28 افراد کی لاشیں تدفین کے لیے پہلے ہی ورثاء کے حوالے کردی گئی تھیں۔
بہاول وکٹوریہ اسپتال میں موجود ناقابل شناخت 125 میتوں کو ٹرکوں اور ایمبولینسوں کے ذریعے بستی رمضان جوئیہ لایا گیا، جہاں اجتماعی نماز جنازہ ادا کی گئی، جس میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
نماز جنازہ کے بعد تمام میتوں کو بستی نظیر آباد کے قبرستان لایا گیا اور لحد میں اتارا گیا،اس موقع پر ہر آنکھ نم اور اشکبار تھی۔
ناقابل شناخت میتوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے کا عمل پہلے ہی مکمل کیا جاچکا ہے، جس کے تحت ہر تابوت پر ڈی این اے ٹیسٹ نمونے کے مطابق نمبرز لگائے اور انہی نمبروں کے تحت قبریں بنائی گئیں تاکہ رپورٹ آنے کے بعد ان نمبروں سے لواحقین اپنے پیاروں کی میتوں کو شناخت کرسکیں۔
شناخت ہونے والے 28افراد کی میتیں پہلے ہی ان کے لواحقین کے حوالے کی جاچکی ہیں جن کی تدفین بھی کردی گئی ہے۔
ادھر مقدمے میں نامزد دھماکے سے پھٹنے والے آئل ٹینکر کے ڈرائیور گل محمد نے خودکو پولیس کے حوالے کر دیاہے، پولیس کا کہنا ہے کہ ڈرائیور گل محمد بھی زخمی ہے اور ملتان کے برن یونٹ میں زیر علاج ہے۔
دوسری جانب ملتان کے نشتر اسپتال برن یونٹ میں سانحہ احمد پور شرقیہ کےزخمیوں میں امدادی رقم کے چیک تقسیم کیے گئے۔
ڈاکٹر ناہید کے مطابق جاں بحق افراد کےلواحقین کو فی کس 20 لاکھ روپے اور زخمیوں کو فی کس 10 لاکھ روپےکےچیک دیے گئے۔