• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تربت میں قتل کئے مزدورں کے خاندا نوں کو تاحال ا مد ا د نہ مل سکی

ۭاسلام کوٹ(نامہ نگار ) اسلام کوٹ، تربت میں قتل کئے گئے 5مزدوروں کے خاندانوں کو 2سال گزرنے کے باوجود اعلان کئے گئے دس دس لاکھ روپے نہ مل  سکے۔ گھروں میں فاقہ کشی کی صورتحال ہے۔ سندھ و بلوچستان حکومت سے اعلانیہ رقم جلد جاری کرنے کی اپیل تفصیلات کے مطابق  دو سال قبل بلوچستان کے علاقے تربت میں قتل کئے گئےتھری مزدورں کے خاندانوں کے لئے بلوچستان حکومت نے دس دس لاکھ فی خاندان اورسندھ حکومت نے دو دو لاکھ روپے مالی امداد کااعلان کیا تھا مگر ورثاء کی جانب سے کوششوں کے باوجود تاحال اعلانیہ رقم جاری نہیں ہو سکی ہے۔ دو سال قبل تھری مزدور صوبدار، مجنوں، نالی مٹھو، ڈھنی بخش، عبدالمجید مکوانو کو بلوچستان میں ڈیم پر مزدوری کے دوران قتل کیا گیا تھا۔ پانچوں خاندانوں کے سربراہان کے قتل کی وجہ سے ورثاء مالی طور پر پریشان ہیں۔ اس ضمن میں رانو مکوانو نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم ڈپٹی کمشنر کیچ مکران سے مسلسل رابطے میں ہیں مگر دو سال سے نظر انداز کیا جا رہا ہے ہمیں شک ہے کہ رقم کہیں خورد برد ناکی جا چکی ہو تاہم سندھ حکومت نے بھی اس وقت دو دو لاکھ روپے کا اعلان کیا تھا وہ بھی جاری نہیں کئے گئے ۔انہوں نے وزیر اعلی سندھ اور بلوچستان سے اپیل کی ہے کہ اعلانیہ امدادی رقم جاری کر کے خاندانوں کی مدد کا وعدہ پورا کیا جائے تاکہ ان کے بچے آسانی سے زندگی بسر کر سکیں۔

تازہ ترین