مری میں ڈولی لفٹ ٹوٹ کر کھائی میں گرنے سے 11افرادجاں بحق اور 2زخمی ہوگئے، ذرائع کے مطابق لفٹ مری کے علاقے بنواڑی اور چھراپانی کے مقام پر لگی ہوئی تھی۔
وزیر اعظم نواز شریف نے ڈولی لفٹ حادثے میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس کیا ہے، انہوں نے متعلقہ انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہتر سے بہتر طبی سہولتیں فراہم کی جائیں۔
اہل علاقہ کا کہنا ہے کہ واقعے کے ذمہ دار ڈولی لفٹ لگانے والے افراد ہیں، انہوں نے شکوہ کیا کہ مری میں دستیاب سہولتوں کے حوالے سے کوئی پرسان حال نہیں ہے۔
موقع پر موجود لوگوں نے ڈولی لفٹ انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا اور حکومت مخالف نعرے بھی لگائے اور روڈ بلاک کردیا جس کے باعث علاقے میں ڈیڑھ کلو میٹر تک گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔
حادثے کے فوری بعد مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت لاشوں اور زخمیوں کو ہولی فیملی اسپتال راولپنڈی منتقل کیا جہاں دوران علاج ایک اور زخمی دم توڑ گیا جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 11 ہوگئی۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق جاں بحق افراد کی میتیں مقامی افراد نےوصول کرلیں، جنہیں کجوٹ اور ملپور اسلام آباد منتقل کیا گیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ ڈولی لفٹ بنواڑی گاؤں کو مرکزی شاہراہ سے ملانے کیلئے مقامی لوگوں نے لگا رکھی تھی اور وہ معمول کے مطابق لفٹ استعمال کر رہے تھے۔
عینی شاہدین کے مطابق ڈولی لفٹ گرنے کے وقت علاقے میں تیز ہوائیں چل رہی تھیں جس کے باعث یہ حادثہ پیش آیا۔
فوری طور پر علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ریسکیو کا آپریشن شروع کیا۔