راولپنڈی (اپنے رپورٹر سے) پنجاب حکومت نے مری بلک واٹر سپلائی سکیم شروع کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے رواں مالی سال کے ترقیاتی پروگرام میں اس کو شامل کر لیا۔ لاگت کا تخمینہ 8052ملین روپے لگایا گیا ہے۔ منصوبہ کا نظرثانی شدہ پی سی ون پی اینڈ ڈی ڈیپارٹمنٹ کے پاس ٹیکنیکل سکروٹنی کیلئے موجود ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر مری میں بارشی پانی کو قابل استعمال بنانے کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے۔ اس بات کا اظہار چیف سیکرٹری پنجاب کیپٹن ریٹائرڈ زاہد سعید نے لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ کے جسٹس عباد الرحمٰن لودھی کے پاس جمع کرائی گئی رپورٹ میں کیا۔ اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے مزید مہلت طلب کی تو عدالت عالیہ نے مری بلک واٹر سپلائی سکیم کی بندش کیخلاف جاوید اقبال ستی کی رٹ پر سماعت منصوبہ کے حوالے سے حتمی رپورٹ بمعہ دستاویزی ثبوت کیلئے 30دن کی مہلت دیتے ہوئے 23اگست تک ملتوی کردی۔ چیف سیکرٹری پنجاب کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دریائے جہلم سے پانی مری کو سپلائی کرنے کیلئے 2005ء مارچ میں 1976ملین روپے کا منصوبہ بنایا گیا تھا‘ جس پر جولائی 2005ء میں نظرثانی کرتے ہوئے لاگت 2678ملین کردی گئی تھی۔ موجودہ منصوبہ کی تکمیل پر تین سال لگیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حلقہ این اے 50جاوید اقبال ستی نے مری بلک واٹر سکیم کی بحالی کیلئے رٹ دائر کر رکھی ہے۔