ملتان،لاہور (سٹاف رپورٹر،نمائندگان ،ایجنسیاں ) لیہ سے ملتان آنیوالی وین کوحادثےکے بعد آگ لگ گئی 6خواتین جاں بحق جبکہ بچوں سمیت 24افرادزخمی ہوگئے متاثرین کا تعلق ایک خاندان سے ہےہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہےپولیس کےمطابق وین میں سوار ایک ہی خاندان کے30 افرادچوک سرورشہید سے ملتان کی شاہ شمسؒ دربار پر زیارت کے لیے آرہے تھے کہ ہیڈ محمد والا پر وین بے قابو ہوکرجنگلے سے ٹکراگئی وین کی وائرنگ شارٹ ہونے اور ایل پی جی جی سلنڈرز لیک ہونے کے باعث آگ لگ گئی وین ڈرائیور اور مسافرفوری طور پر اترگئے جبکہ پیچھے بیٹھے افراد کو نکلنے کا موقع ہی نہ ملا ،عینی شاہد ین کے مطابق گاڑی کے بائیں جانب کا پچھلا ٹائرپھٹا تھا اور جس سے گاڑی توازن برقرار نہ رکھتے ہوئے بجلی کے کھمبے میں جاٹکرائی اور آگ لگ گئی،ڈرائیور نے مسافروں کو نکالا لیکن اس دوران مسافر جھلس گئے سول ڈیفنس کے مطابق گاڑی کے تینوں سلنڈر محفوظ ہیں اور گاڑی میں آگ سلنڈر پھٹنے کے باعث نہیں لگی ہے اور سلنڈر کے دھماکے کی کوئی آوار نہیں سنی گئی تاہم آگ لگنے کے واقعے کی مزید تحقیقات جاری ہےواقعہ کے بعد وین کا ڈرائیور فرار ہوگیا جبکہ حادثے میں6خواتین بری طرح جھلس کر جاں بحق ہوگئیں جبکہ24افرادزخمی ہوگئے ،پولیس ذرائع کےمطابق3مسافروں کی حالت تشویشناک تھی جبکہ15مسافروں کے جسم کا15فیصدسے زائدحصہ آگ سے متاثر ہوانشتر ہسپتال کے برن یونٹ منتقل کیے جانے والوں میں 15خواتین شامل ہیں3زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد مہیا کرنے کے بعد ڈسچارج کردیا گیاتاحال برن یونٹ میں21افراد زیرعلاج ہیں۔4سالہ سعدیہ کے جسم کا 50فیصد، کرن زوجہ اعجاز کے جسم کا 36فیصد جھلس گیا ہے ،29 سالہ ارم ولد محسن اور کرن دختر مظہر کی حالت بھی تشویشناک بتائی گئی ، اس حادثے میں جھلسنے والے زیادہ تر افراد کا جسم 10فیصد سے بھی کم جھلسا ہے لاشوں اور جھلسنے والے مسافروں کو وین سے نکالنے کے بعد تھانہ صدرمظفرگڑھ پولیس نے وین کو گھیرے میں لے لیااور میڈیا اور عام شہریوں کو وین سے دور کردیا گیا ،پولیس کےمطابق وین میں موجود مزید سلنڈرزپھٹنے کا خدشہ تھا،اس موقع پر پولیس نے روڈ کو بھی ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کردیا سول ڈیفنس کی جانب سے وین کوکلیئر کرنے کے بعد روڈ کوٹریفک کے لیے کھول دیا گیا واقعہ کے بعد ڈی پی اوملک اویس احمد اور تھانہ صدر پولیس کی بھاری نفری بھی موقع پرپہنچ گئی اور متاثرہ مسافروں اورلاشوں کی منتقلی کی نگرانی کرتے رہے ۔ایس ایچ اوتھانہ صدرمحمد ادریس کےمطابق واقعہ کا مقدمہ تھانہ صدر میں وین کے نامعلوم مالک اورڈرائیورکیخلاف قتل کی دفعات کے تحت درج کیا جارہا ہے اور جلد انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نےقیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اورلواحقین سے دلی ہمدردی اور اظہار تعزیت کیا ہے ۔وزیراعلی نے انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ واقعہ میں زخمی ہونے والے افراد کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں- انہوں ن انتظامیہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ کمشنر ڈیرہ غازی خان احمد علی کمبو ہ نے چار رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دیکر تین روز میں رپورٹ طلب کر لی ، ڈپٹی کمشنر لیہ واجد علی شاہ تحقیقاتی کمیٹی کے کنونئیر ہونگے جبکہ ایس پی انوسٹی گیشن مظفرگڑھ ،موٹر وہیکل ایگزامینر لیہ اور انچارج فرانزک لیبارٹی ڈیرہ غازی خان کمیٹی کے اراکین میں شامل ہیں ، کمشنر احمد علی کمبو ہ نے تحقیقاتی کمیٹی کو ہدایت کی کہ حادثہ کی وجوہات ، ذمہ داروں کا تعین، گاڑی کی فٹنس سرٹیفکیٹ اور سلنڈر کی مقررہ معیاد کی رپورٹ مکمل کر کے تین روز میں رپورٹ پیش کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ کی روشنی میں غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جائیگی ۔ کمشنر ملتان ڈویثرن بلال احمد بٹ نے ڈپٹی کمشنر نادرچٹھہ کے ہمراہ حادثے کے بعد فوریبعد نشتر ہسپتال اور برن یونٹ کا دورہ کیا ۔ انہوں نے زخمیوں کو فوری بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کا حکم دیا کمشنر بلال احمد بٹ نے زخمیوں کی عیادت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پنجاب کی ہدایات پر تمام متاثرہ مریضوں کو مفت طبی سہولیات فراہم کی جائیں گی جبکہ حادثے کے محرکات کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے ۔ڈپٹی کمشنر نادر چٹھہ نے کہا کہ حادثہ مظفر گڑھ کی حدود میں پیش آیا تاہم ملتان انتظامیہ نےامدادی کارروائیاں شروع کردیں واقعے کی انکوائری مظفر گڑھ انتظامیہ کرے گی جبکہ نشتر ہسپتال اور برن یونٹ کے تمام عملے کو الرٹ کردیاگیا ہے دریں اثناء ڈپٹی کمشنر ملتان نادر چٹھہ نے غیر قانونی ایل پی جی سلنڈر کی حامل گاڑیوں کے خلاف فوری کریک ڈائون کرنے کاحکم دے دیا ہے اور اس سلسلے میں سیکرٹری آرٹی اے کاشف ڈوگرکی سربراہی میں ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئیں ہیں ٹیموں نے درجنوں گاڑیوں کے سلنڈر اتار کرقبضے میں لے لئے ۔