کراچی (اسٹاف ر پو ر ٹر )امیر جماعت اسلامی پاکستا ن سینیٹر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ 9جولائی احتساب کا دن ثابت ہوگا، پیپلز پارٹی اور متحدہ نے عوام کو کچھ نہیں دیا ، جماعت اسلامی کے میئر اور ناظم نے ہی شہر کی حقیقی خدمت کی ہے ، کراچی میں نئی قیادت کی ضرور ت ہے جو امانت دار اور دیانت کی حامل ہو ، جماعت اسلامی ہی عوام کے مسائل حل کرسکتی ہے ،ووٹ غریب عوام کا ایٹم بم ہے ، عوام ووٹ کی طاقت سے اپنی قسمت بدل سکتے ہیں ، شہر کی تعمیر و ترقی کے لیے عوام جماعت اسلامی کو ووٹ دے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے PS-114کے ضمنی انتخاب کے سلسلے میں اعظم بستی میں ہونے والے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔قبل ازیں سراج الحق کا بلوچ کالونی میں پر تپاک استقبال کیا گیا۔جہاں سے ریلی کی قیادت کرتے ہوئے سراج الحق جلسہ گاہ پہنچے۔
ریلی بلوچ کالونی پُل ، منظور کالونی ، ایڈمن سوسائٹی ،محمود آباد ، چنیسر گوٹھ ،محمود آباد گوٹھ اور مختلف مقامات سے ہوتے ہوئے اعظم بستی پہنچی ۔امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کارپوریشن گیٹ سے اعظیم بستی تک بگی میں آئے ،ریلی میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔
جلسہ سے امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن اورامیدوار برائے صوبائی اسمبلی PS-114 ظہور احمد جدون ،ضلع جنوبی کے امیر عبد الرشید ،منارٹی ونگ کے رہنما یونس سوہن خان ایڈووکیٹ اور دیگرنے بھی خطاب کیا۔
اس موقع پر نائب امراء محمد اسحاق خان ، محمد اسلام،ڈپٹی سکریٹریز کراچی انجینئر عبد العزیز اورحافظ عبد الواحد شیخ، جماعت اسلامی کراچی کے سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری اور دیگر بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے مزید کہا کہ حلقہ پی ایس 114کے عوام بیدار ہوچکے ہیں ، شہرپر طویل عرصے سے متحدہ نے بلا شرکت غیر ے حکومت کی ،گورنر بھی متحدہ کا رہا۔
1970سے لے کر آج تک پیپلز پارٹی کی حکومت رہی مگر کراچی آج موہن جو داڑو کے کھنڈرات کا منظر پیش کررہا ہے ۔انہوں نے کہا کہ متحدہ اور پیپلز پارٹی اگر مل کر اس حلقے کے کچرے بھی اٹھاتی تو ہم سمجھتے کہ انہوں نے عوام کے لیے کچھ کیا ہے یہاں سڑکوں پر تو پانی ہے لیکن نلکوں میں پانی نہیں اس کے باوجود یہ ووٹ مانگتے ہیں ۔پیپلز پارٹی اور متحدہ نے اپنے لیے تو بہت کچھ کیا مگر عوام کے لیے کچھ نہیں کیا۔
انہوں نے کہاکہ سب کچھ ہڑپ کرنے کے بجائے یہ اب بھی رو رہے ہیں ان کے منہ میں دودھ ڈالنے کے بجائے زہر ڈالنا چاہیئے ۔ اس شہر کو نئی قیادت کی ضرورت ہے ایک نیا کلچردینے کی ضرورت ہے جو دیانت اور امانت کا کلچر ہو ۔ انہوں نے کہا کہ صرف جماعت اسلامی ہی دیانت دار قیادت دے سکتی ہے بار بار دھوکا کھانا عقل مندی کی علامت نہیں ہے ۔ووٹ امانت ہے امانت کو امانت دار لوگوں کے حوالے کرنا چاہیئے ۔
انہوں نے کہا کہ آج اگر شہرمیں بدامنی ہے اور پانی ، بجلی نہیں مل رہی تو اس کی ذمہ داری منتخب ہونے والے نمائندوں پر عائد ہوتی ہے ۔ 9جولائی ظالموں کے حساب کا دن ہوگا ،ووٹ غریب عوام کا ایٹم بم ہے ،ووٹ کی طاقت کو غربت اور کرپشن کے خلاف استعمال کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا کہ متحدہ اور پیپلز پارٹی نے عوام کو کچھ نہیں دیا ۔9جولائی احتساب کا دن ثابت ہوگا۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ پی ایس 114سے سیاسی جماعتوں نے ووٹ تو لیے مگر یہاں کے عوام کے مسائل حل نہیں کیے ۔ منتخب ہونے والوں نے یہاں کے عوام کا استحصال کیا ہے ،پیپلزپارٹی سے عوام پوچھ رہے ہیں کہ اقتداررکھنے کے باوجود مسائل کیوں حل نہیں کیے گئے۔میں فوج کا ہو نا بہت ضروری ہے ورنہ دھاندلی کا خدشہ ہے ۔