لاہور (نیوزرپورٹر)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ نوازشریف جے آئی ٹی کے سامنے ایک حاضری لگوا کر مظلوم شریف بننا چاہتے ہیں مگر ایسا نہیں ہوسکتا۔ جب تک لوٹی دولت واپس نہیں آتی ، احتساب جاری رہے گا ۔ پاناماسکینڈل حکمرانوں کے لیے اللہ تعالیٰ کی طرف سے بے آواز لاٹھی ہے ۔ پاناما سکینڈل میں ملو ث 6 سو لوگوں کو احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے ۔ احتساب سے کوئی بالاتر نہیں ۔ سیاسی جماعتوں کے قائدین کو ملک میں دیانتدار ی کا کلچر عام کرنے اور کرپشن کو جڑوں تک ختم کرنے کے لیے خود کو احتساب کے لیے پیش کرنا چاہیے ۔ امریکہ بھارت اور اسرائیل عالم اسلام کی زمین اور وسائل پر قبضہ کرناچاہتے ہیں ۔ استعماری قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانے کے لیے عالم اسلام کا اتحاد ضروری ہے ۔ پاکستان ایک اسلامی نظریاتی ملک ہے ، اسے اپنا فرض ادا کرنے کے لیے امت کے اتحاد کی کوشش کرنی چاہیے اور عالم اسلامی کو شیعہ سنی کی بنیاد پر تقسیم کرنے کے امریکی ایجنڈے کو ناکام بنانے کے لیے سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالث کا کردار ادا کرناچاہیے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی مجلس شورٰی کے اجلاس کے دوسرے دن آصف لقمان قاضی اور امیر العظیم کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ آج کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اور سید صلاح الدین کو دہشتگرد قرار دینے کے خلاف امریکی سفارت خانے کی طرف احتجاجی مارچ کریں گے ۔عوام سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر کشمیر کاز کے لیے احتجاجی مارچ میں شرکت کریں ۔ انہوں نے کہاکہ انڈیا پاکستان کے دریاؤں کا رخ موڑ کر پاکستان کو ریگستان بناناچاہتاہے کشمیر کی آزادی پاکستان کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی کی شورٰی نے فیصلہ کیاہے کہ سودی نظام کے خاتمہ کے لیے بھر پور تحریک چلائی جائے گی ۔ اردو کے نفاذ کے حوالے سے سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اردو کو سرکاری اور دفتری زبان بنانے کے سپریم کورٹ کے حکم اور آئین پاکستان کے تقاضے کو انگریزوں کے ذہنی غلام پرکاہ کی حیثیت نہیں دے رہے ۔ جماعت اسلامی کی شوریٰ نے مطالبہ کیاہے کہ اردو کو دفتر ی اور رابطے کی زبان بنایا جائے اور سی ایس ایس کے امتحانات اردو میں لیے جائیں تاکہ عام سرکاری سکول میں پڑھنے والا غریب کا بچہ بھی سی ایس پی افسر بن سکے ۔