• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہالی ووڈ ہو یا بالی ووڈ سب کی فلموں میں قبرستان کا منظر خوف کی علامت ہوتا ہے۔۔سناٹا، اندھیرا، خوفناک ماحول، چیخیں، بھٹکی روحیں اور ویرانی۔۔ایسے میں کس کو کھانا پینا یاد رہ سکتا ہے ۔۔۔

لیکن بھارت میں ایک ہوٹل ایسا بھی ہے جو قبروں کے درمیان بنا ہوا ہے ۔ ہوسکتا ہے جس ٹیبل پر آپ بیٹھیں اسی کے برابر میں کوئی سالوں پرانی قبر موجود ہو لیکن یہاں آنے والے لوگ بہادری کے ساتھ ان قبروں کے درمیان ہی بیٹھ کر کھانا کھاتے اور چائے وغیرہ پیتے ہیں وہ بھی بے خوف و خطر۔۔۔!!

نمائندہ جنگ نے فون پر اس قبرستان سے متعلق معلومات حاصل کیں اور مختلف لوگوں سے ان کے خیالات بھی جاننے کی کوشش کی ۔

یہ ہوٹل بھارتی ریاست گجرات کے شہر احمد آباد میں ’نیو لکی ہوٹل‘ کے نام سے 1950میں کے ایچ محمدنامی ایک شخص نے قائم کیا گیا تھا۔ان کا تعلق ’کالی کٹ‘نامی علاقے سے تھا۔

کےایچ محمد نے لال دروازہ کے علاقے میں سولوی صدی کےصوفی بزرگ کی قبر کے برابر اپنا چائے کا ٹھیلہ لگایاتھا۔ ان کا یہ اقدام خوش قسمتی کی نوید ثابت ہوا ۔ کاروبار میں برکت ہوتی چلی گئی اور یوں اسے ’ نیو لکی ریسٹورنٹ‘‘ کہا جانے لگا ۔

نیو لکی ریسورنٹ نے اپنے مالک کی بند قسمت کے دروازے کھول دیئے۔ ہوٹل ترقی کرتا چلا گیا یہاں تک کہ اس کا رقبہ بھی بڑھ کر 250اسکوائر فٹ ہوگیا۔

جیسے جیسے یہ ریسٹورانٹ بڑھتا گیا قبریں مزید دریافت ہوتی گئیں۔ آج یہ ریسورنٹ تقریباً 25 قبروں کےدرمیان قائم ہے۔چونکہ یہ قبریں کے ایچ محمد کے لئے خوش قسمت ثابت ہوئیں لہذا انہوں نے ان قبروں کا ساتھ آج تک نہیں چھوڑا۔

مالک کے ساتھ ساتھ یہاں کے ویٹر ز بھی ہر قبر کا بہت خیال رکھتے ہیں ۔ہر روز صبح قبروں کی صفائی کی جاتی ہے ، اُن پر پھول چڑھائے جاتے ہیں۔

یہاں کی اسپیشل چیز چائے اور ’مسکا بن ‘بہت مشہور ہے۔ایک گاہک کا کہنا ہے کہ وہ چالیس سال سے یہاں چائے پینے آرہے ہیں ۔ یہ ایک چھوٹی سی دکان تھی اور قبر کےآس پاس لوگ چائے بیٹھ کہ پی لیتے تھے۔

یہاں کے ویٹرز کا کہنا ہے کہ، اُنہیں اِن قبروں سے کوئی پریشانی نہیں بلکہ یہاں کا نقشہ اُنہیں اس طرح یا د ہوگیا ہے کہ وہ آرام سے کوئی بھی بڑی ٹرے ٹیبل تک لے جاتے ہیں۔حتیٰ کہ یہاں کے لوگ ضروری کا م سے پہلے یہاں آتے ہیں،اُن کا مانناہے کہ وہ اگرپہلے یہاں آتے ہیں تو اُن کاکا م باآسانی ہوجاتا ہے۔

کافی سال پہلے مشہور پینٹر ایم ایف حُسین بھی یہا ںآئے تھے اور یہیں بیٹھ کر پینٹنگ کرتے تھے۔تب سے یہ جگہ مزید مشہور ہوگئی ہے۔

بھارت کے کچھ اور ریسٹورنٹس بھی اپنی انفرادیت کی وجہ سے مشہور ہیں مثلاً حیدرآباد کا ’ٹیسٹ آف ڈارکنس‘یہاں لوگوں کو اندھیرےمیں کھانا کھلایا جاتا ہے۔

چنئی کا’’ قیدی کچن‘‘بھی انہی میں سے ایک ہے جہاں مختلف کمروں کی جگہ جیل قائم ہے ۔صرف اتنا ہی نہیں بلکہ ’نیچر ٹوائلٹ کیفے ‘ بھی انہی میں سے ایک ہے ۔ یہاں نشستوں کی جگہ کموڈ رکھے گئے ہیں ۔

اس ہوٹل کے قیام کا مقصد بھارت میں ’ٹوائلٹ ‘ کے گھر گھر قیام کے لئے چلائی جانے والی مہم ہے ۔

 

تازہ ترین