اٹک (نمائندہ جنگ )امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ کرپشن اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے ،ہم صرف حکمران خاندان نہیں بلکہ پانامہ اسکینڈل میں ملوث 600سے زائد افراد جن میں دیگر سیاستداں ، لیڈر ، بیوروکریٹس اور ججز شامل ہیں، ان سب کا بھی احتساب چاہتے ہیں ،جے آئی ٹی الٹرا ساونڈ میں صاف پتہ چلا کہ بیماری موجود ہے،وزیراعظم مستعفی ہوکر اقتدار سے الگ ہو جائیں،ہم موجودہ عدالتی نظام سے بیزار ہیں کیونکہ غریب کو انصاف نہیں ملتا ، عدالت کے دروازے سونے کی چابی سے کھلتے ہیں۔
اقتدار ملا تو ججز کو مساجد میں بٹھا کر شریعت کے مطابق فیصلے کرائیں گے۔ شہید ملت لیاقت علی خان ہاکی سٹیڈیم میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جے آئی ٹی کی تشکیل پر مٹھائیاں بانٹنے والے اب جے آئی ٹی کی رپورٹ سامنے آنے پر رو رہے ہیں ،جے آئی ٹی نے الٹرا ساونڈ کیا ہے جس میں صاف پتہ چلا ہے کہ بیماری موجود ہے ، اب وزیراعظم کیلئے ایک ہی عزت کا راستہ ہے کہ وہ استعفے دے کر اقتدار سے الگ ہو جائیں۔ سراج الحق نے کہا کہ سب سے پہلے انہوں نے کرپشن کے خلاف مہم شروع کی او ر ٹرین مارچ کر کے بتایا کہ کرپشن اس ملک کا سب سے بڑا مسئلہ ہے۔
مسلم لیگ ن نے اقتدار میں آ کر اپنے منشور کے مطابق غربت، مہنگائی ، بیروزگاری اور لوڈ شیدنگ ختم کرنےکے وعدے پورے نہیں کیے۔ ناکام خارجہ پالیسی کی بدولت عالمی سطح پر ہم تنہائی کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ الیکشن سسٹم صرف سرمایہ داروں اور جاگیرداروں کیلئے ہے جو ایوان میں پہنچ کر آف شور کمپنیاں بنا کر اپنا پیسہ باہر منتقل کر تے ہیں۔الیکشن کمیشن امیدواروں سے سرٹیفکیٹ طلب کرے کہ انہوں نے اپنی بہن اور بیٹی کو جائیداد میں سے حصہ دیا ہے یا نہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ کرپٹ لوگوں کی لسٹ بنائی ہے جو غلاف کعبہ میں بھی جا کر چھپ جائیں تو انہیں وہان سے لا کر احتساب کریں گے۔ سودی نظام اللہ سے جنگ کے مترادف ہے ۔ اقتدار میں آ کر سودی نظام ختم اور اردو کو سرکاری و دفتری زبان قرار دلوائیں گے ۔