کراچی (شکیل یامین کانگا /اسٹاف رپورٹر) عالمی سطح پر پاکستانی فٹ بال پر معطلی کے خطرات انتہائی حد تک بڑھ گئے ہیں، فٹ بال کی عالمی تنظیم فیفا کی جانب سے پاکستان میں فٹ بال کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا کئی بار جائزہ لیا گیا اور معاملات میں سدھار لانے کیلئے پی ایف ایف کو کئی خطوط بھی لکھے گئے مگر معاملات بہترنہ ہونے پر فیفا نے پاکستان کو حتمی وارننگ دیدی ہے کہ پاکستان فٹ بال کے معاملات معطل کردیئے جائیں گے لیکن ان پر پابندی نہیں لگائی جائے گی۔ پاکستان میں گزشتہ دو سال سے زائد عرصے سے جاری فٹ بال کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے۔ اس ضمن میں فیفا کی جانب سے لکھے گئے خط میں واشگاف الفاظ میں پاکستان کی حکومتی اتھارٹیز کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر پاکستان فٹ بال فیڈریشن کا کنٹرول 31جولائی تک فیصل صالح حیات کی قیادت میں بننے والی فیفا کی تسلیم شدہ باڈی آئینی باڈی کے حوالے نہ کیا گیا تو عالمی فٹ بال سے پاکستان کی رکنیت معطل کر دی جائے گی جس سےفیفا میں پاکستان کی رکنیت تو بحال رہے گی مگر پاکستانی فٹ بال کی تمام سرگرمیاں رک جائیں گی۔ فیفا سے تسلیم شدہ پی ایف ایف کے ذرائع بتاتے ہیں کہ فیفا کی جانب سے دی جانے والی ڈیڈ لائین غیرمتوقع نہیں ہے اور اس بارے میں ارباب اختیار کو آگاہ کیا جاتا رہا ہے۔ زرائع نے میڈیا میں پھیلائی جانے والی ان خبروں کی بھی سختی سے تردید کی ہے کہ اس معطلی کی صورت میں فیڈریشن کے نئے الیکشن کرائے جائیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ فیفا کا حقیقی موقف یہ ہے کہ فٹ بال فیڈریشن کا کنٹرول فوری طور پر ہماری تسلیم شدہ باڈی کے حوالے کیا جائے جس کے صدر فیصل صالح حیات ہیں اور ممکنہ معطلی کا خاتمہ بھی اس صورت میں ممکن ہو گا جب پی ایف ایف کا کنٹرول فیصل صالح حیات کے حوالے کر دیا جائے گا اور اس حوالے سے کسی کو غلط فہمی میں نہیں رہنا چاہئے۔ پی ایف ایف کے ذرائع اور فٹ بال کے غیر جانبدار حلقے واشگاف الفاظ میں اس تمام صورتحال کا ذمہ دار حکومتی مداخلت کو قرار دیتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ملک کی ایک اہم شخصیت کے قریبی رشتہ دار کو پی ایف ایف کا صدر بنانے کی غیر آئینی کوشش کی وجہ سے آج پاکستان فٹ بال تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ معطلی کی صورت میں پاکستان کے فٹ بال پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ پاکستان کا عالمی فٹ بال کمیونٹی سے رابطہ ختم ہوجائے گا۔