پشاور( نیوز ڈیسک )وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت کے دیرپا توانائی اور ترقیاتی منصوبوں کی بدولت آئندہ چند برسوں میں صوبہ اپنے پائوں پر کھڑا ہوگا ہماری آمدنی میں کھربوںروپے سالانہ کا اضافہ ہوجائے گا اور اس ضمن میں ہم دوسروں کی محتاجی کے ساتھ ساتھ وفاق کی زیادتیوں اور چیرہ دستیوں سے بھی کم متاثر ہونگے انہوں نے کہا کہ فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کی معاونت سے صوبے میں پن بجلی کے منصوبوں، سیمنٹ پلانٹ، پشاور ماڈل ٹائون اور موٹروے پرکرنل شیر سی پیک جیسی عظیم الشان ہائوسنگ سکیموں اور کرک آئل ریفائنری کے منصوبوں پرکام تیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ انتہائی نفع بخش منصوبے ہیں جن سے صوبے کو خطیر آمدن شروع ہونا شروع ہو جائے گی۔ انہوںنے کم لاگت ہائوسنگ سکیموں کو فلاحی سکیموں کی طرز پر ترقی دینے کی ہدایت بھی کی۔ وہ چیف منسٹر ہائوس پشاور میں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے جس میں وزیراعلیٰ کے مشیر برائے مواصلات و تعمیرات اکبر ایوب خان، وزیراعلیٰ کے مشیر برائے ہائوسنگ ڈاکٹر امجد، فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کے ڈی جی سلیمان قیصرانی، سیکرٹری ہائوسنگ سید وقارالحسن، ڈی جی ہائوسنگ اعجاز افضل،اوجی ڈی سی، ازمک کے سربراہان اور دیگر اعلی حکام نے اجلاس میںشرکت کی۔ اجلاس کو وزیراعلیٰ کے خصوصی اقدامات کے تحت کمرشلائزیشن، ہائوسنگ اور توانائی کے منصوبوں کی پیشرفت پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کوبتایا گیا کہ فرنٹیر ورکس آرگنائزیشن کے ذریعے تعمیر کئے جانے والے رہائشی منصوبوں ماڈل ٹائون پشاور اور موٹروے سی پیک سے تقریباً47 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔ جبکہ ہاؤسنگ ڈیپارٹمنٹ کے منصوبوں ہائی رائز فلیٹس فیز Vحیات آباد، جلوزئی ہاؤسنگ سکیم، ملا زئی ہاؤسنگ سکیم پشاور، جرما ہاؤسنگ سکیم کوہاٹ، حویلیاں ہاؤسنگ سکیم ایبٹ آباد سے مجموعی طور پر 3554ملین روپے آمدن متوقع ہے۔ کمرشل کمپلیکس نشتر آباد، کمرشل کمپلیکس ٹکڑاIII، سیٹیلائٹ ٹائون ابوہا سوات، ہنگو ٹائون شپ، کینال ورسک روڈ، ورسک روڈ پرسی اینڈ ڈبلیو ٹاور کی تعمیر کے منصوبوں کو بیجنگ روڈ شو میںمارکیٹ کیاگیا جن سے مجموعی طور پر تقریباً96.123 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔وزیراعلیٰ نے ان تمام منصوبوں کی حقیقت پسندانہ فیزیبلٹی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ ایسا طریقہ کار بنائیں کہ ان منصوبوں سے ریاستی عوامی اور سرکاری ضروریات کی تکمیل کے علاوہ ماحولیاتی خوبصورتی اور دلکشی میں بھی اضافہ ہو۔منصوبوں کو ممکنہ حد تک نفع بخش بنایاجائے تاکہ صوبے کو ریٹرن دے سکیں۔ انہوںنے ہدایت کی کہ عوامی فلاح کے منصوبوں کو درپیش رکاوٹیں دور کریںاور مسائل کا قابل عمل حل نکالیں۔ ایس ایم بی آر اراضی کی منتقلی جلد یقینی بنائیں۔ حطار انڈسٹریل زون میں ترقیاتی سرگرمیوں کے حوالے سے بتایا گیا کہ گیس سے 225 میگاواٹ بجلی کے منصوبے پرپیش رفت جاری ہے اور اس منصوبے کو سی پیک میں شامل کرنے کیلئے پیش کیا جا چکا ہے۔جلوزئی انڈسٹریل اسٹیٹ میں پلاٹس کی سیل بھی جلد شروع ہو جائے گی۔گورنمنٹ بریج فنانسنگ کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ چیف سیکرٹری، سیکرٹری خزانہ اور ازمک مل کر چھ چھ مہینے کا پلان وضع کریں۔ٹیوٹا کے حوالے سے بتایا گیا کہ ایف ڈبلیو او کو 9 GTVCs حوالے کرنے کے سلسلے میں ذمہ داریوں کا تعین کرنے کیلئے متعلقہ حکام کے ساتھ میٹنگ ہو چکی ہے۔اس سلسلے میں ایم او یو تیار کیا گیا ہے جبکہ ایف ڈبلیو او کی طرف سے ڈرافٹ ایگر یمنٹ بھی ہو چکاہے۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ پرویز خٹک نے عوامی جمہوریہ چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کمیشن (NDRC)کے وفد کی خیبر پختونخوا آمد اور اس کی صوبے میں سرمایا کاری کے لئے گہری دلچسپی کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ ان کی حکومت گذشتہ دو سال سے تیز رفتار سرمایہ کاری کیلئے کوشاں ہے۔ خیبر پختونخوا ملک بھر میں سرمایہ کاری کیلئے موزوں ترین خطہ بن چکا ہے۔ون بلٹ ون روڈ منصوبہ چین اور پاکستان دونوں کے درخشاں مستقبل کی نوید ہے جس سے دونوں ممالک کے دو طرفہ تعلقات اور باہمی دوستی کو بھی مزید تقویت ملے گی۔ سی پیک کے وسط میں ہونے کی وجہ سے رشکئی صنعتی زون ملک کے کسی بھی صنعتی زون کے مقابلے میں سب سے زیادہ فیزیبل ہے۔ صوبائی حکومت سی پیک سمیت صوبے میں تمام سرمایہ کاروں کو کل وقتی سیکورٹی کی ضمانت دیتی ہے اس مقصد کے لئے دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ سپیشل فورس بھی تشکیل دی جا رہی ہے۔ وہ وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں عوامی جمہوریہ چین کے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کمشن کے نمائندہ وفد سے گفتگو کرر ہے تھے۔اس موقع پر این ڈی آر سی کے وفد کو خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کے مواقعوں خصوصاً سی پیک کے تناظر میں خطے کی اہمیت، حطار، رشکئی اور ڈی آئی خان سمیت دیگر اکنامک زونز، صوبائی حکومت کی طرف سے سرمایہ کاری کے لئے دی گئی مراعات، سی پیک سٹی، پشاور ماڈل ٹائون، سرکلر ریلوے اور بجلی کے منصوبوں سمیت دیگر متعدد منصوبوں جن پر بدستور ایم او یو ہو چکے ہیں۔ صوبے کے قدرتی ذخائر کے علاوہ سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے قائم شدہ خیبر پختونخوا بورڈ آف انوسٹمنٹ اینڈ ٹریڈاور اکنامک زون ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی پر تفصیلی پریزنٹیشن دی گئی جس میں وفد کے اراکین نے گہری دلچسپی کا اظہار کیا پرویز خٹک نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے خیبر پختونخوا میں سرمایہ کاری کے مختلف پہلو اجاگر کئے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ چار سالوں سے صنعت و تجارت کے لحاظ سے خیبر پختونخوا کی مجموعی شکل بدل چکی ہے ان کی حکومت گذشتہ دو سالوں سے مربوط جدوجہد کے ذریعے صوبے کو سرمایہ کاری کے لئے مناسب ترین خطہ بنانے میں کامیاب ہوچکی ہے جس میں ون بلٹ ون روڈ کا بھی مرکزی کردار ہے۔