اسلام آباد(ایجنسیاں)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے وزیر اعظم نواز شریف کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ابھی بھی وقت ہے استعفیٰ دے دیں ورنہ اس بار وہ جدہ نہیں اڈیالہ جیل جائیں گے، شریف خاندان کے نام ای سی ایل میں ڈالے جائیں ‘وزیراعظم نے ہرجگہ جھوٹ بولا‘نواز شریف کا اصل بزنس ہی کرپشن ہےاوریہی ان کا قصور ہے ۔
بدھ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن کی تشکیل نو کا مطالبہ کرتے ہوئے اگلے الیکشن کیلئے چار مطالبات رکھ دیئے ہیں اور کہاہے کہ موجودہ الیکشن کمیشن کے نیچے اگلے انتخابات قبول نہیں ٗ کسی جماعت کو موجودہ الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں ٗ اوورسز پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہونا چاہیے ٗ نگران سیٹ اپ میں تمام جماعتیں آن بورڈ ہونی چاہئیں ٗان کا کہناتھاکہ نواز شریف بزنس کے بہانے کرپشن کر رہے تھے، انہوں نے ہر جگہ جھوٹ بولا، لیکن وہ آج پوچھتے ہیں کہ ان کا قصور کیا ہے؟وہ استعفی دیں یا نہ دیں، انہیں ہر صورت جانا ہوگا ‘اس بار نواز شریف یا تو خود استعفیٰ دیں گے، یا انہیں نکالا جائے گا، اگر وہ عوام میں جائیں تو انہیں گو نواز گو کا نعرہ سننے کو ملے گا۔عمران خان نے پریس کانفرنس کے دوران یہ انکشاف بھی کیا کہ جس نے نواز شریف کو منی لانڈرنگ سکھائی اسے وزیر خزانہ بنادیا گیا جبکہ کرپشن کے لیے اسحاق ڈار اور نواز شریف نے اپنے بیٹے باہر بٹھاکر کمپنیاں بنادیں، چوہدری شوگر ملز اور حدیبیہ پیپرملز بھی منی لانڈرنگ کیلئے بنائی گئی تھی‘وکلاء کی جانب سے وزیراعظم کے استعفے کے لیے ہڑتال پر شکریہ ادا کرتا ہوں‘جے آئی ٹی رپورٹ کو عمران نامہ قرار دینے کا مطلب یہ ہوا ہم صحیح کہ رہے تھے ‘ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ میرے والد صاحب 1946میں حکومت انڈیا کی سفارش پر برطانیہ اسکالر شپ پر گئے تھے اور انہوں نے پڑھائی کے بعد تین سال سرکاری نوکری کرنی تھی تاہم جب وہ ہندوستان واپس آ ئے تو پاکستان بن چکا تھا اور انہوں نے تین سال کام کیا اور اس وقت وہ نوکری چھوڑنا چاہتے تھے لیکن انجینئر نہ ہونے کی وجہ سے انہیں تین سال مزید کام کرنا پڑا اور پھر انہوں نے 1958میں سرکاری نوکری چھوڑ دی تھی۔ عمران خان نے کہا ہے کہ سب جانتے ہیں کون ضمیر کے مطابق چل رہا ہے اور کون کہتا ہے کہ ”رقم لگاؤ نواز شریف ہم تمہارے ساتھ ہیں“۔
بنی گالہ میں اپنی پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے وفاقی وزراءپر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی حکومتی رکن ٹی وی پر آتا ہے تو اس کی شکل سے پتہ چل جاتا ہے کہ یہ منی لانڈرنگ ، چوری اور ٹیکس چوری میں پکڑے گئے ہیں۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ میڈیا کے اندر بھی دیکھ رہا ہوں ، سب کو پتہ ہے کون ضمیر کے مطابق چل رہا ہے اور کون کہتا ہے کہ ”رقم لگاؤ نواز شریف ہم تمہارے ساتھ ہیں۔“