سکھر (بیورو رپورٹ) سکھر بیراج کی مختلف نہروں کے پشتوں پر قائم تجاوزات اور قبضوں کو ختم کرنے کے لیے مضبوط منصوبہ بندی کے ساتھ دوبارہ آپریشن شروع کرنے کا فیصلہ ، امن و امان کی صورتحال میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی اور ایف آئی آر درج کی جائے گی۔ اس حوالے سے کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ اجلاس میں پولیس، رینجرز، ریونیو، آبپاشی سمیت دیگر متعلقہ محکموں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی ۔
کمشنر سکھر ڈویژن محمد عباس بلوچ نے ہدایت دی کہ نہروں کے پشتوں پر قائم تجاوزات اور قبضے ختم کرکے 50 فٹ انسپکشن پاتھ صاف کرائی جائے امن و امان میں خلل ڈالنے والوں کے ساتھ کوئی رعایت نہیں کی جائے گی اور رخنہ ڈالنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔کمشنر سکھر نے کہاکہ سیاسی اور منتخب رہنماؤں نے نہروں کے پشتوں پر رہنے والوں کو معاوضہ دینے کا اعلان کیا ہے ۔
انہوں نے سیپکو اور سوئی گیس حکام کو سختی سے ہدایت دی کہ فوری طور پر ایسے علاقوں سے تمام تر کنکشن منقطع کیے جائیں اور کنکشن کی فہرست فراہم کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ کامیاب اور مضبوط منصوبہ بندی کے تحت آپریشن دوبارہ شروع کیا جائے گا۔ پولیس اور رینجرز کو واضح ہدایات ہیں ہر حال میں قبضوں اور تجاوزات کو ختم کیا جائے گا جس کی رپورٹ اعلیٰ حکام کو جمع کرانی ہے۔ کمشنر سکھر نے ایس ای آبپاشی کو ہدایت کی کہ نہروں کے پشتوں کے خالی ہونے کے بعد انسپکشن پاتھ پر میٹل روڈ تعمیر کیا جائے تاکہ دوبارہ قبضہ اور تجاوزات قائم نہ ہوسکیں ۔
اسسٹنٹ کمشنر ز کو ہدایت دیتے ہوئے کمشنر سکھر نے کہا کہ سروے اور نشاندہی کاکام جلد مکمل کیا جائے رہائشی افراد کو رضاکارانہ طور پر خالی کرنے کے لیے بات چیت کا عمل تیز کیا جائے۔