وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور وزیر اعظم نوازشریف میں ناراضی برقرار ہے،ذرائع کے مطابق چوہدری نثار کی آج کی پریس کانفرنس میں وزارت سے مستعفی ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ کو منانے کے لئے وفاقی وزرا پر مشتمل کمیٹی گئی مگر وہ ناکام لوٹی ،اس ملاقات میں چوہدری نثار نے کہا کہ ان کا موقف اصولی ہے وہ اس سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے۔
روز روز کی ناراضی ، ملاقاتوں سے گریز اور رابطوں کا فقدان ، وہی ہوا، جس کا ڈر تھا ، چوہدری نثار نے اپنے محبوب رہنما سے علیحدگی اختیار کرلی ، حتمی فیصلہ بھی ہوگیا ہے بس رسمی اعلان باقی ہے جو آج کی پریس کانفرنس کے دوران کیا جائے گا ۔
حکومت تھی یا اپوزیشن بنچیں،، وزیراعظم نوازشریف اور وزیرداخلہ چودھری نثار35 سال ساتھ ساتھ رہے،وزیراعظم کے قریبی دوست نے مشکل وقت میں راستے الگ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
چوہدری نثار کے قریبی ذرائع کے مطابق انہوں نے فیصلہ کرلیا ہے ،آج کی پریس کانفرنس میں وزیراعظم نوازشریف سے طویل رفاقت ختم کرنے اور وزارت سے استعفیٰ دینے کا اعلان کریں گے۔
اس پریس کانفرنس میں وفاقی کابینہ کے 13 جولائی کے اجلاس میں کیے گئے گلے شکوے دہرائیں گے اور دوستی ختم کرنے کی وجوہات بھی بتائیں گے، یہ یقین دہانی بھی کرائیں گے کہ وہ کوئی فارورڈ بلاک نہیں بنارہے نہ کسی جماعت میں شامل ہورہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیرداخلہ چوہدری نثار کو منانے کی تمام ہی کوششیں بے نتیجہ رہیں ، میاں شہبازشریف بھی ناراضی دور نہ کرسکے۔
دوسری طرف وفاقی خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ چوہدری نثار ساتھ تھے، ہیں اور رہیں گے ۔
ادھر ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہے وزیر داخلہ چوہدری نثار کے قریبی ذرائع کے حوالے سے چلنے والی خبریں درست نہیں ۔
وزیر داخلہ کے قریبی ذرائع کون ہیں وضاحت کی جائے، میڈیا سے پہلے بھی کہا تھا کہ چودھری نثار کے متعلق قیاس آرائیاں نہ کی جائیں، چودھری نثار کل پریس کانفرنس میں کیا کہیں گے یہ اسی وقت واضح ہو گا۔