• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دوکھلم سیکٹر متنازع علاقہ نہیں ، چین کا حصہ ہے، چین

Donglang Sector Is Not Disputed Area But Part Of China Beijing

چین واضح کرتا ہے کہ دوکھلم سیکٹر کوئی متنازع علاقہ نہیں ہے یہ چین کا حصہ تھا اور رہے گا، بھارت نے چین کی عملداری کو چیلنج کیا ہے ، اگر بھارت ہٹ دھرمی پر قائم رہا تو اسے اپنے زخم سہلانے کا بھی موقع نہیں دیا جائے گا۔

چین کے سرکاری خبر رساں ادرہ کے مطابق چینی دفتر خارجہ کے ترجمان لو کھانگ نےکہا کہ آسٹریلوی وزیر خارجہ جولی بش کہتی ہیں کہ میری سمجھ میں یہ بات نہیں آتی ہے کہ یہ ایک طویل مدتی تنازع ہے ۔

آسٹریلیا علاقائی تنازعات والے ملکوں کے درمیان امن کے ذریعے حل تلاش کرنا چاہتا ہے ۔آسٹریلوی موقف پر چینی ترجمان نے کہا کہ علاقائی تنازعات کو بلاشبہ پر امن ماحول میں مذاکرات سے حل کیا جانا چاہئے لیکن یہاں میں یہ واضح کر دوں کہ دوکھلم سیکٹر کوئی متنازعہ علاقہ نہیں ہے یہ چین کا حصہ تھا اور رہے گا۔

بھارت نے غیر ضروری طور پر ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دوکھلم میں داخل ہونے کی کوشش کی اور چین کے کاموں میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ سکھم سیکٹر کیوں کہ بھارت چین کے مابین تسلیم شدہ سرحد ہے اس کی حد بندی کر دی گئی ہے۔

دونوں سرحدوں پر موقف کی نوعیت مختلف ہے۔ ترجمان نے کہا کہ چین خطے میں امن و استحکام کے لئے سرحد پر کشیدگی نہیں چاہتا لیکن چین اپنے علاقہ میں کسی کی مداخلت برداشت نہیں کرے گا۔

لو نے کہا کہ بھارت کی جانب سے چین پر الزام لگایا جا رہا ہے کہ کشیدگی میں اضافہ کا سبب چین ہے جب کہ چین اب تک صبر و تحمل کا مطاہرہ کرتے ہوئے مسلسل کشیدگی میں کمی کے لئے زور دے رہا ہے۔

تازہ ترین