پشاور(نمائندہ جنگ) خیبر پختونخوا کی اپوزیشن جماعتوں نے صوبہ میں پاکستان تحریک انصاف حکومت گرانے اور وزیر اعلیٰ کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لانیکا اصولی فیصلہ کرلیا ہے جبکہ مسلم لیگ ن اور جمعیت علمائے اسلام کی قیادت نے بھی عدم اعتماد کےحوالے سے گرین سگنل دے دیا ہے جس کے بعد مشاورت اورمنصوبہ بندی شروع کردی گئی ہے، عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے تحریک انصاف کے ناراض اور باغی اراکین کی حمایت حاصل کرنے کیساتھ اپوزیشن نے دعویٰ کیا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کے موقع پر حکومت کے کئی ایم پی ایز حج اور بیمار رشتہ داروں کے علاج کیلئے بیرون ملک چلے جائیں گے ،پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے قومی وطن پارٹی کو دوسری مرتبہ خیبر پختونخوا حکومت سے نکالنے کے بعد صوبائی اسمبلی میںحکومتی ارکان کی تعداد میں نمایاں کمی جبکہ اپوزیشن کی گنتی میں اضافہ ہوا ہے، 124رکنی ایوان میں حکمران اتحادکے اراکین کی تعداد69 اور اپوزیشن جماعتوں کے ممبران کی مجموعی تعداد54 ہے جبکہ ایک اقلیتی نشست خالی ہے، صوبہ میں تحریک انصاف کی حکومت برقرار رکھنے اور سادہ عددی اکثریت کیلئے 62ارکان کی حمایت درکار ہے تاہم تحریک انصاف کےپانچ باغی ارکان ضیا اللہ آفریدی، امجد آفریدی، قربان علی ، جاوید نسیم اور بابر سلیم کسی صورت حکومت کی حمایت کے موڈ میں دکھائی نہیں دیتے چنانچہ ان کی حمایت سے محرومی کی صورت میں حکومتی ارکان کی تعداد69سے کم ہوکر64جبکہ اپوزیشن کی تعداد54 سے بڑھ کر 59پر پہنچ جائیگی ، اس وقت اپوزیشن کو بظاہر حکومت کا تختہ الٹنے کیلئے صرف تین سے چار ارکان کی ضرورت پڑے گی ، دوسری جانب صوبہ کی اپوزیشن جماعتوں نے خیبر پختونخوا میںتحریک انصاف حکومت کے خاتمہ کیلئے وزیر اعلیٰ کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کا اصولی فیصلہ کرلیا ہے جبکہ مسلم لیگ ن اور جے یو آئی کے قائدین نےمری میں ہونیوالی ملاقات کے دوران عدم اعتماد کے حوالے سے گرین سگنل دے دیا ہے، اس سلسلے میں مسلم لیگ ن کے پارلیمانی لیڈر سردار اورنگزیب نلوٹھا نے تصدیق کرتے ہوئے’’ جنگ‘‘ کو بتایا ہے کہ عمران خان نے اسلام آباد میں جو بویا ہے وہ پشاور میں کاٹیں گے، انہوں نے کہاکہ اپوزیشن جماعتوں نے آپس میں صلاح مشورے شروع دئیے ہیں اوربہت جلد حکمت عملی کا اعلان کیا جائیگا۔