لاہور(نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ آمریت کی وجہ سے پاکستان دولخت ہوا اور قوم کو آزادی کے محض 24سال بعد عظیم صدمہ سے دوچار ہونا پڑا، ہر آمر نے پہلا وار آئین پر کیا جس سے قومی یکجہتی کا شیرازہ بکھرا، سویلین حکمران بھی جرنیلوں کے پروردہ رہے ہیں اور جمہوری حکومتیں آمریت کے نقش قدم پر ہی چلتی رہیں۔ ہر آمر نے سب سے پہلا وار آئین پر کیا جس سے قومی یکجہتی کا شیرازہ بکھرا ہے۔
جماعت اسلامی افراد اور خاندانوں کی نہیں آئین کی حکمرانی چاہتی ہے۔ جمعہ کو منصورہ میں مختلف ممالک سے آئے ہوئے بیرونی مندوبین کے جاری اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ جیالوں، متوالوں اور زندہ باد اور مردہ باد کے نعرے لگانے والوں کو محرومیوں اور مایوسیوں کے سوا کچھ نہیں ملا۔ اسلامی نظام ہی سارے مسائل کا حل ہے۔ جماعت اسلامی اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دلانے کے لیے قومی اسمبلی اور سینیٹ میں آواز بلند کرتی رہے گی۔
اوورسیز پاکستانی سالانہ اٹھارہ ارب ڈالر کما کر ملک میں بھیجتے ہیں اور کرپٹ حکمران ان کے خون پسینے کی کمائی لوٹ کر بیرونی بنکوں میں منتقل کر دیتے ہیں۔ سراج الحق نے کہاکہ حکمرانوں نے قیام پاکستان کے مقاصد کو پس پشت ڈال دیاہے۔ ان کی نظرمیں نظریہ پاکستان کی کوئی اہمیت ہے اور نہ اسلام کو وہ ریاستی امور میں داخل کرنا چاہتے ہیں۔ سیکولر اور لبرل حکمرانوں نے ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ اس وقت ملک انتظامی اور معاشی طور پر بالکل مفلوج ہوچکاہے۔ حکمران سامراجی قوتوں اور عالمی اسٹیبلشمنٹ کی ڈکٹیشن پر چل رہے ہیں۔