تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ حکمران غیر متعلقہ معاملات کو ہوا دے رہے ہیں، کرپٹ عناصر کی بیخ کنی سے جمہوریت مضبوط ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ 45 دن کا وزیراعظم 47 رکنی کابینہ نہیں بناتا، میری پیش گوئی تھی کہ شاہد خاقان 10 مہینے وزیراعظم رہیں گے، شہباز شریف مرکز میں آنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔
شاہ محمودقریشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ سرکاری مشینری ایک شہری کے پروٹوکول پرلگی ہوئی ہے، تنقید کرنے والی جماعت اپنے رویے پر نظر ثانی کرے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں کی توجہ جن چیزوں پر ہونی چاہے ان پر نہیں، لاہور میں ہزاروں افراد گنداپانی پینے کی وجہ سے اسپتال میں ہیں۔
شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ چوہدری سرور این اے 120 سے امیدوار نہیں،وہ ڈاکٹریاسمین راشد کی مہم چلائیں گے،جبکہ خود 2018ء میں این اے 118 سے انتخاب لڑیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں ہرسیاسی جماعت نے جمہوریت کا ساتھ دیا، جمہوریت اورا حتساب کا عمل ساتھ ساتھ چلتے ہیں،حکمرانوں کی اصل مسائل پرتوجہ نہیں، مسلم لیگ ق کے شکرگزار ہیں جنہوں نے ہمارے امیدوار کی حمایت کی ہے۔
شاہ محمود قریشی کا یہ بھی کہنا ہے کہ سپریم کورٹ نے تاریخی فیصلہ دیا،ہمارے جوان جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں، 6ستمبر کے شہداء کو سلام پیش کرتا ہوں، آئینِ پاکستان فوج اور عدلیہ پر تنقید کی اجازت نہیں دیتا۔