امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو فیصل مسجد میں 2رکعت نفل ادا کرنے چاہئیں کہ گھر جا رہے ہیں جیل نہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں جھونپڑیوں میں روشنی اور بچوں کے ہاتھوں میں قلم اور کتاب چاہتا ہوں، نوجوانوں کوروزگار اور بےگھر انسان کا گھر چاہتا ہوں۔
سراج الحق نے سوال کیا کہ کیاعوام کا کام ان کے جلسوں میں صرف ناچنا اور نعرے لگانا ہے؟آج قومی اسمبلی اور سینیٹ میں مباحثے جاری ہیں کہ نظام کو خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2فیصد لوگوں نے 98فیصد لوگوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے، سیاسی جماعتوں کا نظام غلامی اور جاگیرداروں کا نظام ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا مزید کہنا ہے کہ بھٹو کی نسلیں بھی سیاست کر رہی ہیں،اگر یہ سیاست ہوتی تو مخلص ورکر کو بھی عہدہ دیتے،این اے 120 میں نواز خاندان کسی اور کو ٹکٹ دینے کو تیار نہیں۔
سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی چاہتی ہے کہ مزدور کو کارخانے کے منافع میں شریک کیا جائے،ایوانوں میں رہنے والے معاشی دہشت گردوں کے خلاف بھی عوامی آپریشن ہونا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم کرپشن کے خاتمے کے لیے لڑ رہے ہیں، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے کرپشن اور دہشت گردی کا تحفہ دیا ہے،یہاں مسلم لیگ ن یا پھر پیپلز پارٹی نے حکومت کی ہے۔
اس سے قبل امیرجماعت اسلامی نے 16اگست کو مرکزی ذمےداران کا اجلاس طلب کرلیا۔
جماعت اسلامی کے ترجمان کے مطابق اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا،جبکہ اجلاس کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔
سراج الحق کا کہنا ہے کہ آپ کہتے ہیں5 ججوں نے میرے خلاف فیصلہ دیا ہے،اگر آپ کا گلہ نیب سے ہے تو اس کے چیئرمین کی تقرری آپ نے کی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عوام کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ جاگیرداری نظام چاہتے ہیں یا اسلامی نظام،سب کااحتساب ہونا چاہیے،پیپلزپارٹی کابھی احتساب ہوناچاہیے،انہوں نےبھی 40سال حکومت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کوئی بھی آئین کی 63،62 کی شق ختم نہیں کرسکتا،ان شقوں کو سب پر لاگو کریں گے،جو بھی سرکاری عہدوں پر ہے وہ صادق اور امین ہوگا،جو صادق امین نہیں ہوگا اس کے لیے اڈیالہ جیل ہوگی۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ 345 بلین ڈالرسوئس بینکوں میں موجود ہیں، سوئس بینکوں میں موجود پیسہ واپس آجائے توتمام مسائل حل ہوجائیں،میرے پاس فہرست ہے، ان لوگوں کےہاتھوں میں ہتھکڑیاں ہونی چاہئیں۔
انہوں نے نواز شریف سے مخاطب ہو کر یہ بھی کہا کہ آپ کہتے ہیں کہ فیصلہ سی پیک کے خلاف ہے،یہ فیصلہ نہیں بھارت سی پیک کے خلاف ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ نواز شریف بتاتے ہی نہیں کہ ان کے خلاف کون سازش کررہا ہے،آپ ایکشن اور حکومت بھی خود کرتے ہیں اور روتے بھی خود ہیں۔