پشاور(سٹاف رپورٹر) پاکستان تحریک انصاف کے ناراض اراکین نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک کی نااہلی کیلئے الیکشن کمیشن کو ریفرنس ارسال کرنیکا فیصلہ کرتے ہوئے قانونی ماہرین سے مشاورت مکمل کرلی ہےجس کے تحت اپنے حلف سے انحراف پروزیر اعلیٰ کیخلاف آئین کے آرٹیکل 62،63کے تحت کاروائی کیلئے سپیکر کو خط بھجوایا جائیگا جو مسترد ہونے کی صورت میں الیکشن کمیشن کو ارسال کیا جائیگا، باغی ارکان نے قانونی ٹیم کی وساطت سے خط کا متن تیار کرلیا ہے جس میں موقف اپنایا ہے کہ’’ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے اپوزیشن ارکان کی حمایت کا دعویٰ کرکے خود ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف کیا ہے جو ان کے حلف کے منافی ہے اسلئے پرویز خٹک صادق اور امین نہیں رہے لہذا انہیں نااہل قرار دیا جائے‘‘ پاکستان تحریک انصاف کے ناراض اراکین نے وزیراعلیٰ پرویز خٹک کیخلاف قانونی کاروائی کیلئے نئی حکمت عملی کے تحت گورنر خیبر پختونخوا کی بجائے سپیکر صوبائی اسمبلی اور الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیاہے ،اس سلسلے میں باغی گروپ نے قانونی ماہرین کی ٹیم سے مشاورت کے بعدفیصلہ کیا ہے کہ سپیکر اسد قیصر کو خط لکھاجائے گا جس میں وزیر اعلیٰ کی طرف سے اپوزیشن کے بعض ممبران کی حمایت کے حصول پر مبنی بیان کے تناظر میں کاروائی کی درخواست کی جائے گی ذرائع کے مطابق ناراض اراکین نے قانونی ماہرین سے مشاورت کی روشنی میں اب پہلے مرحلہ میں سپیکر سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیاہے سپیکر کی جانب سے ممکنہ طور پردرخواست مسترد کئے جانے کی صورت میں پھر الیکشن کمیشن سے رجوع کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ کے خلاف باقاعدہ ریفرنس دائر کیا جائے گا اس سلسلے میں ناراض گروپ کے سابق وزیر معدنیات ضیا اللہ آفریدی نے’’ جنگ‘‘ کو بتایا ہے کہ تحریک انصاف کے نظریاتی اراکین ان ہائوس تبدیلی کیلئے جدوجہد جاری ہے اور بہت جلد اہم پیش رفت کا امکان ہے، انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے اپوزیشن اراکین کی حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ کرکے خود ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف کیا ہے جون کیخلاف منافی ہے کیونکہ پرویز خٹک نے بحیثیت وزیر اعلیٰ حلف اٹھایا ہے کہ وہ دیانت داری اور امانت داری کےساتھ اپنے منصب کا استعمال کریں گے اور ذاتی مفادات کیلئے سرکاری وسائل کا استعمال نہیں کریں گے چنانچہ وزیر اعلیٰ نے ہارس ٹریڈنگ کا دعویٰ کرکے اپنےحلف سے انخراف کیا ہے اس لئے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اب صادق اور امین نہیں رہے ہیں اسلئے ان کیخلاف آئین کے آرٹیکل62، 63کےتحت کاروائی کرکے انہیں نااہل کیا جائے۔