لاہور(نمائندہ جنگ)جماعت اسلامی کے امیر و سینیٹر سراج الحق نے قوم سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر آئین کی اسلامی دفعات میں کوئی تبدیلی کی جائے تو قوم بھرپور مزاحمت کرے جب سے قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا گیا ہے پاکستان کے آئین کو توڑنے اور اسے تبدیل کرنے کی سازشیں کی جا رہی ہیں آئین کو چھیڑا گیا تو قوم و ملک کو متفقہ دستور نہیں دیا جا سکے گا،جی ٹی روڈ پر جلوس کے دوران باربار مطالبہ کیا گیا کہ آئین کو تبدیل کیا جانا چاہیے اگر آئین کو چھیڑا گیا تو پھر تمام لوگوں کو ایک آئین پر اکٹھا کیا جانا ممکن نہیں ہو گا،آئینہ توڑنے کی بجائے ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنے رویوں کو درست کریں گے۔
پاکستان کا اصل مسئلہ نظریاتی و مالی کرپشن ہے ملک سے نظریاتی کرپشن کے خاتمہ کے بغیر ترقی و خوشحالی ممکن نہیں ہے ، انہوں نے قوم کو 70 ویں یوم آزادی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہہم آج تجدید عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کو اسلامی ، فلاحی ریاست بننے اور کرپشن کے خاتمے تک جدوجہد جاری رکھیں گے ضرورت اس بات کی ہے کہ آئین کو توڑنے اور مروڑنے کی بجائے اس کی روح کے مطابق اسے نافذ کرنے کی کوشش کریں ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کے ہیڈ کوارٹر منصورہ میں یوم آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی تقریب سے قبل خطاب کرتے ہوئے کیاـسینیٹرسراج الحق نے کہا کہ قیام پاکستان کیلئے شہداء نے جو قربانیاں دیں وہ ضرور رنگ لائیں گی اور پاکستان اسلامی خوشحال پاکستان بنے گا ، پاکستان جغرافیہ ، قومیتوں، صوبوں کے مجموعے یا 20 کروڑ عوام کا نام نہیں ہے بلکہ یہ ایک نظریہ ، فلسفہ اور عقیدہ کا نام ہے ،مدینہ منورہ کے بعد پاکستان واحد اسلامی ریاست ہے جو لاالہ اللہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آئی، آج کچھ لوگ قائد اعظم کے کردار پر انگلیاں اٹھا رہے ہیں اور اس بات کو تقویت دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ پاکستان لبرل ازم یا سیکولرازم کیلئے بنا ہے، قائد اعظم محمد علی جناح نے قیام پاکستان کے بعد مختلف تقریبات میں 114 بار یہ بات دہرائی کہ پاکستان ایک اسلامی نظریاتی ریاست ہے اور اس کے قیام کا مقصد دنیا میں اسے اسلام کی تجربہ گاہ بنانا ہے ، جب ان سے پوچھا گیا کہ پاکستان کا دستور کیا ہو گا تو انہوں نے کہا کہ پاکستان کا دستور قرآن پاک ہے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ آئین پاکستان میں اللہ تعالی کی ذات کو حقیقی بادشاہ قرار دیا گیا ہے اور اس بات کا اعادہ کیا گیا ہے کہ یہاں کوئی بھی قانون قرآن و سنت سے بالا نہیں بنایا جائے گاـ آئین پاکستان میں اس بات کی ضمانت دی گئی ہے کہ ریاست بے روز گاروں کو روزگار، بے گھروں کو گھرفراہم کرے گی اور جو لوگ اپنا علاج یا تعلیم کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے ان کے اخراجات ریاست اٹھائے گی، سود کا خاتمہ کیا جائے گا لیکن بد قسمتی سے قائد اعظم محمد علی جناح کی رحلت کے بعد ملک کی باگ ڈور غلاموں کے غلاموں کے ہاتھ آگئی اور اسے ڈی ٹریک کر دیا گیا ،چند خاندان اور جاگیر دار آج تک پاکستان کے وسائل ، معیشت اور حکومت پر قبضہ کئے ہوئے ہیں ، پاکستان کے اسلامی تشخص اور نظریہ کو نظر انداز کر دیا گیا جس کے باعث ملک دو لخت ہو گیا، جماعت اسلامی نے 16 ماہ کرپشن کے خلاف جو مہم شروع کی آج ہر چوک ، چوراہے ، ایوانوں ، عدلیہ اور ٹی پروگراموں سمیت ہر زبان پر ایک ہی بات ہے کہ ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہونا چاہیے ـ
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی کرپشن کے خلاف مہم کا ایجنڈا نا مکمل ہے ہم چاہتے ہیں کہ ہر وہ حکمران جس نے قومی خزانے کو لوٹا اور عوام کے حقوق غصب کیئے ان سب کا احتساب ہو اور انہیں ہتھکڑی لگا کر انہیں جیل میں ڈالا جائے، سپریم کورٹ ایسا نظام دے جس سے سب کا احتساب ممکن ہو سکے ،سپریم کورٹ نے اگر احتساب کا کوئی نظام دیا تو سراج الحق سب سے پہلے خود کو اور اپنے ارکان پارلیمنٹ اور وزراء کو احتساب کیلئے پیش کرے گا،انہوں نے 70 ویں یوم آزادی کے موقع پر قوم کو مبارکباد دی اور پاکستان زندہ باد کے فلک شگاف نعرے بھی لگائے بعد ازاں سینیٹر سراج الحق نے پرچم کشائی کی اور ملک کی سلامتی و ترقی کے لئے دعا مانگی گئی اس موقع پر جماعت اسلامی کے نائب امیر حافظ ادریس نے ملک کی سلامتی ، خوشحالی اور یہاں اسلامی نظام کے قیام کیلئے اجتماعی دعا کروائیـ تقریب میں جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ، میاں مقصود احمد ، ذکر اللہ مجاہد، اسد بھٹو اور دیگر قائدین بھی موجود تھے۔