• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اندرون سندھ میں پر اسرار بیماری سے مویشی ہلاک

Sindh Killed Cattle In Mysterious Illness In The Inner

سندھ کے علاقوں جوہی اور کاچھو کے مختلف شہروں گاؤں اور دیہاتوں میں پراسرار بیماری کی وجہ سے سیکڑوں مویشی ہلاک اور متعدد بیمار ہوگئے۔ محکمہ لائیو اسٹاک کے تمام سینٹروں میں عملہ اور ادویات نہ ہونے کی وجہ سے مویشی مالکان سخت پریشان ہیں۔

ذرائع کے مطابق مویشیوں میں پھیلنے والی پر اسرار بیماری سے کاچھو کے علاقے فریدآباد، واہی پاندھی، ساوڑو، چھنی ،ہیرو خان ،شادن حاجی خان ،پٹ گل محمد ،کیہر شاہ اور دیگر گائوں میں 200 سے زائد بکریاں ،20 گائیں ،70 بھیڑیاں اور 15 بھینس ہلاک ہو گئی ہیں ۔

اس سلسلے میں کاچھو کے مویشی پالنے والے اور مویشیوں کا کاروبار کرنے والے افراد نے بتایا کہ اچانک پراسرار بیماری کی وجہ سے ان کے جانور مر گئے ہیں اور سیکڑوں جانور بیمار ہیں۔

مقامی لوگوں نے بتایا کہ جوہی شہر سمیت کاچھو کے علاقے میں کوئی بھی وٹرنری سینٹر فعال نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ 15 سے زائد سینٹروں میں تعینات  تمام عملہ غیر حاضر ہونے اور ادویات نہ ہونے کی وجہ سے اپنے مویشیوں کا علاج کروانے سے قاصر ہیں۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ لائیو اسٹاک کے افسران کی بار بار توجہ دلانے کے باوجود مویشیوں کو ویکسین اور دوائیں نہیں دی جاتیں۔

اس موقع پر انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان، گورنر سندھ چیف سیکریٹری سندھ سیکریڑی لائیو اسٹاک سمیت دیگر متعلقہ حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ جوہی تعلقہ میں مویشیوں میں پھیلی ہوئی بیماری کو روکنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر ادویات اور عملہ بھیجا جائے اور پورے علاقے کے جانوروں کی ویکسین کی جائے۔

ان نے شکوہ کیا کہ کروڑوں روپے خورد برد  کرنے والے لائیو اسٹاک کے افسران کے خلاف سخت کارروائی کر کے خورد برد کی گئی رقم واپس کرائی جائے اور ان کے مویشیوں کو بچایا جائے۔

تازہ ترین