بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق اسپنر ہربھجن سنگھ نے کہا ہے کہ ویرات کوہلی کے وائٹ بال کپتانی دور میں بھارتی ٹیم کو زیادہ آئی سی سی ٹرافیز جیتنی چاہئیں تھیں، مگر ایسا نہیں ہو سکا۔
ہربھجن سنگھ اور سابق آسٹریلوی کرکٹر ٹام موڈی نے جیو ہاٹ اسٹار کے پروگرام ’رائز آف چیمپئنز‘ میں کرکٹ پر بات کی۔
ہر بجھن سنگھ نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی شہرت یافتہ بیٹر ویرات کوہلی کے پاس مضبوط اور تجربہ کار ٹیم تھی، اس کے باوجود ویرات کی قیادت میں ٹیم کو بڑے ٹورنامنٹس میں کامیابی نہیں مل سکی۔
ہربھجن سنگھ نے کہا کہ ویرات کوہلی ٹیسٹ فارمیٹ کا شاندار کپتان تھا لیکن وائٹ بال میں نتائج توقعات کے مطابق نہیں آئے۔ ویرات کے دور میں بھارت 2017ء چیمپئنز ٹرافی کے فائنل میں پاکستان سے 180 رنز سے ہارا، 2019ء ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں نیوزی لینڈ کے خلاف شکست ہوئی جبکہ 2021ء ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں بھارت گروپ مرحلے ہی سے باہر ہوگیا تھا۔
ہربھجن سنگھ نے مزید کہا کہ ویرات کے پاس ایسی ٹیم تھی جو تین یا چار بڑی ٹرافیز جیت سکتی تھی، اگر نہیں جیت پائے تو اس کی کوئی وجہ ضرور ہوگی لیکن ٹیم بہت اچھی تھی۔
سابق بھارتی بلے باز سنجے منجریکر نے بھی کوہلی اور روی شاستری کے دور میں ٹیم سلیکشن پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہی ان کی بھی سب سے بڑی تشویش رہ چکی ہے۔
پروگرام کے دوران آسٹریلوی سابق کھلاڑی ٹام موڈی نے ویرات کوہلی کے دور کا خلاصہ کرتے ہوئے اپنی رائے میں کہا کہ ویرات کوہلی کا دور بہت زیادہ توقعات کا دور تھا لیکن انجام مایوس کُن ثابت ہوا۔