• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جموں کشمیر لبریشن لیگ کے زیراہتمام سیمینار کا انعقاد

ناٹنگھم (پ ر) جموں کشمیر لبریشن لیگ برطانیہ کے زیراہتمام ایک سیمینار منعقد ہوا، جس کا موضوع ’’جموں کشمیر کی موجودہ صورتحال تھا۔‘‘ سیمینار کے مہمان خصوصی لبریشن لیگ کے سینئر رہنما اور بین الاقوامی رابطہ بورڈ کے چیئرمین محمد لطیف ثانی ایڈووکیٹ تھے، جبکہ کوٹلی آزاد کشمیر سے آئے ہوئے سینئر ایڈووکیٹ اصغر ملک نے خصوصی طور پر شرکت کی، جبکہ دیگر شرکا میں کونسلر غلام حسین، محمود کشمیری، امجد یوسف، ارشاد ملک ایڈووکیٹ و دیگر شامل تھے۔

سیمینار کے اغراض بیان کرتے ہوئے لبریشن لیگ برطانیہ اور یورپ کے صدر ڈاکٹر مسفر حسن نے کہا کہ13اگست دو حوالوں سے جموں کشمیر کی تاریخ میں اہمیت کا حامل دن ہے اول یہ کہ اس روز محمدعلی جناح کی قیادت میں پاکستان کے قیام کی تحریک اپنی منزل کو پہنچی اور اس تحریک میں کے ایچ خورشید محمدعلی جناح کے دست راست تھے انہوں نے کہا کہ13اگست1948کو اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی حمایت میں قرارداد منظور کی، لیکن ستر سال گزرنے کے بعد بھی اس پر عملدرآمد نہیں ہو سکا انہوں نے کہا کہ28اپریل 1949ء کو معاہدہ کراچی کر کے پاکستان کے افسر شاہی نے مظفر آباد حکومت کی حیثیت کو ختم کیا، جبکہ گلگت بلتستان کے علاقہ جات کو علیحدہ کرکے تحریک آزادی کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا کشمیر نیشنل پارٹی کے صدر عباس بٹ نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کو پاکستان کے سیاسی رہنمائوں کے بیانات سے انتہائی رنج پہنچا ہے یوکے پی این پی کے رہنما اور جے کے این آئی اے کے وائس چیئرمین امجد یوسف نے کہا کہ جموں کشمیر 15اگست 1947سے 26 اکتوبر 1947تک آزاد ریاست تھی لیکن 22 اکتوبر کو قبائلی حملہ کے باعث مہاراجہ نے ہندوستان کی حکومت سے فوجی مدد طلب کی اور یوں ایک آزاد ریاست پر دو ہمسایہ ممالک کا قبضہ ہوگیا جو ستر سال گزرنے کے باوجود ابھی تک جاری ہے۔

کونسلر غلام حسین نے کہا کہ کشمیر کے مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنے کی بھرپور کوشش کی جانی چاہیے۔ کشمیر وائس انٹر نیشنل کے ارشاد ملک ایڈووکیٹ نے کہا کہ کشمیر کی تحریک ایک دائرے میں گھوم رہی ہے، جبکہ گزشتہ تیس سال میں بے پناہ قربانیوں کے باجود آزادی کا دور، دور تک کوئی نشان نہیں، جس سے کشمیریوں میں انتہائی بددلی پیدا ہورہی ہے۔ جے کے این آئی اے کے چیئرمین محمود کشمیری نے آزاد کشمیر کے سرحدی علاقوں میں بسنے والے لوگوں کے ساتھ زیادتیوں پر تشویش کا اظہار کیا۔ اصغر ملک ایڈووکیٹ نے کہا کہ جموں کشمیر کے مسئلے کا منصفانہ حل ریاست کے عوام کی آزادانہ رائے سے ممکن ہے۔

مہمان خصوصی لبریشن لیگ بین الاقوامی رابطہ بورڈ کے چیئرمین محمد لطیف ثانی نے کہا کہ لبریشن لیگ کے بانی قائد کے ایچ خورشید نے1962ء میں حکومت آزاد کشمیر کو بااختیار اور نمائندہ بنانے کی جو تجویز پیش کی تھی یہ واحد طریقہ ہے جس پر چل کر مسئلہ کشمیر کا منصفانہ حل تلاش کیا جاسکتا ہے۔ سیمینار سے محمد اخلاق، رضوان صدیق، قمر عزیز نے بھی خطاب کیا۔ اجلاس کا آغاز فاضل راجہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اجلاس کے اختتام پر قراردادیں متفقہ طور پر منظور کی گئیں۔

تازہ ترین