• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

الیکشن قریب آتے ہی رویوں میں سختی آجاتی ہے،فضل الرحمان

The Attitudes Arise When The Elections Are Approaching

جمعیت علماء اسلام(ف)کے سربراہ مولانافضل الرحمان نے کہا ہے کہ الیکشن قریب آتے ہی رویوں میں سختی آجاتی ہے۔2018قریب ہے،سیاسی جماعتیں اپنی پوزیشن بہترکررہی ہیں۔

ملتان میں جامعہ قاسم العلوم میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے اتحادی رہےہیں ،اخلاقی طورپرفرض ہے کہ ان کاساتھ دیں ،کلثوم نواز کی انتخابی مہم میں ان کا ساتھ دیں گے۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ نیب ڈکٹیٹرکی تخلیق ہے،ہمارااس ادارے پرپہلےدن سےاعتماد نہیں،نیب کوآزادانہ کردارکا موقع دیاجائے،پیپلز پارٹی اور پاکستان مسلم لیگ نواز دونوں جماعتیں نیب کو آئینی و قانونی تحفظ دے چکی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ 62 اور 63 غلط نہیں اس کا استعمال غلط کیا جاتا ہے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ آئین کی شق یا قانون کی دفعہ اڑا دی جائے بلکہ اس شق کا حدود اربعہ متعین کریں اور اس کے غلط استعمال کو روکیں ۔

فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں ہے ، اس سیاسی جماعت کو وہاں مسلط کرایا گیا،خیبر پختونخوا میں مغربی تہذیب لانے کی کوشش کی گئی جو مسترد کر دی گئی ہے ، سیاسی جماعتوں کا عوام میں جانا ان کا حق ہے عوام کی تائید سے لاتعلق ہو کر جمہوریت آگے نہیں بڑھ سکتی ۔

انہو ں نے کہا کہ فاٹا کےپختونخوامیں انضمام سےاختلاف نہیں،فاٹاکےانضمام پرعوامی اورسیاسی حلقوں میں بحث ہونی چاہیے۔

جے یو آئی ف کے سربراہ نے مزید کہا کہ امریکاکشمیریوں کی جدوجہدکودہشت گردی کارنگ دینےکی کوشش کررہا ہے۔ حزب المجاہدین کشمیر کے لیے اقوام متحدہ کے منشور کے مطابق جدوجہد کر رہی ہے ۔

تازہ ترین