جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ آئینی شقوں 62،63 میں اگر اس دفعہ میں ترمیم کی کوشش کی گئی تو ترمیم کرنے والوں کا گریبان اور ہمارا ہاتھ ہوگا ۔
انہوں نے کوئٹہ کے علاقے موسیٰ کالونی میں جماعت اسلامی کے زیر اہتمام شمولیتی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ اگر آئین سے 62/63 ختم کرنا ہے تو جیلوں کے دروازے کھول کر تمام چوروں اور لیٹروں کو رہا کردیا جائے ۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں اللہ کا دیا ہوا اسلامی نظام چاہتی ہے، ملک کو اسلامی انقلاب کی ضرورت ہے، پاکستان اس لیے نہیں بنایا کہ اس پر چور ڈاکوں راج کریں اور خاندانوں کی حکومت ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم قائداعظم کا پاکستان چاہتے ہیں، مگر ہمارا دشمن قومیت اور نسل کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتا ہے۔
سراج الحق نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے بلوچستان کو معدنیات کی دولت سے مالا مال کیا ہے مگرسب سے زیادہ کرپشن بلوچستان میں ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں ہمیشہ نوابوں کی حکومت رہی ہے اور جن کی حکومت بھی رہی ان کے بنگلے اور گاڑیوں میں اضافہ ہوا جبکہ عوام غریب سے غریب تر ہوتے جا رہے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ عام انسانوں کو سیاست اور اسمبلی میں جانے کا حق نہیں دیا جا تا ،ملک میں مسلح دہشت گردی کے ساتھ ساتھ سیاسی دہشت گردی بھی ہیں، پولنگ اسٹیشن خریدے جاتے ہیں، کروڑوں روپے والے سینیٹر اور وزیر بن جاتے ہیں۔
سراج الحق نے مزید کہا کہ آج نواز شریف اور ان کے بیٹوں نے احتساب عدالت میں پیش ہونے سے انکار کردیا، اگر وہ پیش نہیں ہوسکتے تو کون احتساب عدالت میں پیش ہوگا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاناما لیکس میں جن 436افراد کے نام آئے ہیں،ہم ان سب کے خلاف جلد سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے۔