پشاور(نمائندہ جنگ) تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی نااہلی کیلئے سپیکر کو درخواست دیتے ہوئے ان پر ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگایا ہے اور خبردار کیا ہے کہ اگر سپیکر نے ان کیخلاف کوئی کارروائی نہ کی تو وہ الیکشن کمیشن سے رجوع کریں گے، تحریک انصاف کے رکن اسمبلی اور سابق وزیر معدنیات ضیا اللہ آفریدی کی جانب سے گزشتہ روز صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کردہ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ’’7اگست کو وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے میڈیا پر دعویٰ کیا کہ صوبائی اسمبلی میں انہیں75ارکان کی حمایت حاصل ہے حالانکہ اگر دیکھا جائے تو123رکنی ایوان میں تحریک انصاف اور اس کی اتحادی پارٹیوں کے ارکان کی مجموعی تعداد69بنتی ہے ایسے میں وزیر اعلیٰ کی جانب سے 75اراکین کی حمایت کا دعویٰ ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف ہے جو ان کے حلف کے منافی ہے اسلئے پرویز خٹک صادق اور امین نہیں، لہذا انہیں نااہل قرار دیا جائے، درخواست میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا بھی اعتماد کھو چکے ہیں اسلئے وہ اپنی حکومت بچانے کیلئے بعض ارکان کو خرید رہے ہیں جو مقدس ایوان کی توہین ہے، ضیا اللہ آفریدی نے’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ پرویز خٹک نے اپوزیشن اراکین کی حمایت حاصل کرنے کا دعویٰ کرکے خود ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف کیا ہے جو ان کے منصب کے منافی ہےکیونکہ پرویز خٹک نے بحیثیت وزیر اعلیٰ حلف اٹھایا ہے کہ وہ دیانت داری اور امانت داری کیساتھ اپنے منصب کا استعمال کریں گے اور ذاتی مفادات کیلئے سرکاری وسائل کا استعمال نہیں کریں گے چنانچہ وزیر اعلیٰ نے ہارس ٹریڈنگ کا دعویٰ کرکے اپنےحلف سے انخراف کیا ہے ، ان کیخلاف آئین کے آرٹیکل62، 63کےتحت کارروائی کرکے انہیں نااہل کیا جائے۔