لاہور، اسلام آباد (نمائندہ جنگ، صباح نیوز، این این آئی) قومی احتساب بیورو ( نیب ) کے دوسرے نوٹس پر بھی اتوار کو شریف خاندان کا کوئی فرد پیش نہ ہو ا ، تحقیقاتی ٹیم کے افسران گھنٹوں انتظار کے بعد مقررہ وقت ختم ہونے پر واپس روانہ ہو گئے، جبکہ شریف خاندان کے ترجمان نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو کی طرف سے شریف فیملی کو کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔
دوسری جانب صباح نیوز کے مطابق شریف فیملی کو آج (پیر) کیلئے طلبی کیلئے سمن جاری کیے گئے ہیں تاہم جب ’دی نیوز‘ کی جانب سے رابطہ کیا گیا تو نیب ذرائع نے رپورٹ کی تصدیق یا تردید کرنے سے انکار کر دیا۔ خبر ایجنسی کے مطابق نیب نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ایون فیلڈ لندن فلیٹس کی تفتیش کے سلسلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف انکی بیٹی مریم نواز، دامادکیپٹن(ر) صفدر، دونوں بیٹے حسن نواز اور حسین نواز کو آج (پیر )کو طلب کر لیا ہے، نیب لاہور نے 10بجے مریم نواز 11 بجے کیپٹن صفدر اور باقی شریف فیملی کے افراد کوطلب کرلیا، نیب نے جمعے کو شریف خاندان کی طلبی کا تیسرا نوٹس جاتی امراء بھجوا دیا تھا جو وصول کر لیے گئے،نیب راولپنڈی کی ٹیم انکوائری کیلئے لاہور پہنچ گئی، نیب نے عدم پیشی پر شریف فیملی کو مزید نوٹسز نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے، نیب ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی سے ملنے والے ریکارڈ کی روشنی میں ریفرنس داخل کردیا جائیگا تاہم ملزمان کی گرفتاری کا فیصلہ عدالت کریگی۔
ادھر نیب لاہور نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو تفتیش کیلئے 23؍اگست کو طلب کرلیا ہے اور اس کیلئے دوبارہ سمن جاری کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب ) کی طلبی کے باوجود سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سمیت انکے خاندان کا کوئی فرد نیب لاہور کے دفتر میں پیش نہ ہوا۔ نیب لاہور نےسابق وزیر اعظم نواز شریف،حسین نواز، حسن نواز، مریم نواز اور کیپٹن(ر) محمد صفدر کو گزشتہ روز طلب کیا تھا۔ سابق وزیر اعظم اور ان کی فیملی کے ارکان کی متوقع آمد کے پیش نظر نیب آفس کے باہر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔
ڈی جی نیب لاہورمیجر(ر) سلیم شہزاد کی سربراہی میں چھ رکنی ٹیم نے شریف فیملی سے ایون فیلڈ لندن اپارٹمنٹس کے حوالے سے سوالات کرنا تھے۔نیب نے دن 10بجے مریم نواز جبکہ دن 11 بجے شریف فیملی کے دیگر افراد کو طلب کیا تھا تاہم اتوار کے روز شریف فیملی کی جانب سے کوئی فرد یا ان کا وکیل پیش نہیں ہوااور تحقیقاتی ٹیم کے ارکان دوپہر دو بجے تک انتظار کرنے کے بعد آفس سے چلے گئے ۔نیب ذرائع کے مطابق شریف فیملی کو تیسرا اور حتمی نوٹس آج یا کل جاری کیا جائے گا اور اس کے بعد بھی وہ پیش نہ ہوئے تو رپورٹ 8؍ ستمبر کوچیئرمین نیب اور سپریم کورٹ میں پیش کر دی جائیگی۔
نیب ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی سے ملنے والے مواد کی بنیاد پر شریف فیملی کے خلاف ریفرنس دائر کردیئے جائیں گے اور کوئی مزید نوٹسز میاں نواز شریف یا انکے اہل خانہ یا وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو جاری نہیں کیے جائینگے۔ نیب کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کوبھی23اگست کو طلب کیا گیا ہے اگر وہ پیش نہ ہوئے تو جے آئی ٹی سے ملنے والے ریکارڈ کے مطابق ریفرنس تیار کر کے عدالت میں دائر کر دیا جائے گا جبکہ گرفتارکرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے احکامات احتساب عدالت دیگی۔ دریں اثناء قومی احتساب بیورو (نیب) نے سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں ایون فیلڈ لندن فلیٹس کی تفتیش کے سلسلے میں سابق وزیراعظم نواز شریف، انکی بیٹی مریم نواز، دامادکیپٹن(ر) صفدر، دونوں بیٹے حسن نواز اور حسین نواز کو آج (پیر کو)طلب کرلیا۔ ذرائع کے مطابق نیب راولپنڈی کی ٹیم انکوائری کیلئے لاہور پہنچ گئی ہے ۔
نیب لاہور نے 10بجے مریم نواز11بجے کیپٹن صفدر اور باقی شریف فیملی کے افراد کو انکوائری کیلئے بلایا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ شریف خاندان کو آج ایون فیلڈ پراپرٹیز کیس میں طلب کیا گیا ہے۔نیب لاہور نے طلبی کے نوٹس ڈی جی نیب لاہور میجر(ر) شہزاد سلیم کی منظوری سے جاری کیے۔اس سے قبل بھی نیب نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سابق وزیر اعظم نواز شریف اورانکے بچوں کو طلب کیا تھا تاہم شریف خاندان کا کوئی بھی فرد نیب کے سامنے پیش نہیں ہوا جسکے بعد نیب کو شریف حاندان کی جانب سے نوٹس موصول ہوا تھا کہ ابھی پاناما کیس نظر ثانی کی اپیل جاری ہے لہٰذا انکے خاندان کا کوئی بھی فرد پیش نیب میں پیش نہیں ہوسکتا۔ واضح رہے کہ نیب کی جانب سے پیشی کے نوٹس دو روز قبل جمعے کے روز جاتی امراء رائے ونڈ بھجوائے گئے تھے جو وصول کرلیے گئے تھے۔
دریں اثناء شریف خاندان کے ترجمان نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو کی طرف سے شریف فیملی کو کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا ۔نیب ترجمان عاصم علی نواز کے مطابق نیب لاہور نے سابق وزیراعظم کے ساتھ ان کے دونوں صاحبزادوں حسن نواز، حسین نواز اور صاحبزادی مریم صفدر اور داماد کیپٹن (ر)محمد صفدر کو 20اگست کو طلب کرنے کیلئے سمن جاری کیے تھے۔ تاہم شریف خاندان کے ترجمان کا کہناہے کہ نیب کی طرف سے کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔ دوسری جانب قومی احتساب بیورو کے لاہور ڈویژن نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کوتفتیش کیلئے 23اگست کو طلب کرلیا ۔میڈیا رپورٹ میں نیب ذرائع کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اسحاق ڈار کیخلاف آمدن سے زائد اثاثوں سے متعلق انکوائری شروع کردی گئی ہے۔
نیب لاہور نے اسحاق ڈار کو تفتیش کیلئے 23اگست کو طلب کرلیا ہے جبکہ اس قبل انہیں 18 اگست کو بھی طلب کیا گیا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ اسحاق ڈار کے خلاف ان کی آمدن میں 91 گنا اضافے کی تفصیلات سے متعلق تفتیش کی جائیں گی۔ نیب اسحق ڈار سے انکی آمدن میں اضافے کے علاوہ فلیگ شپ انویسٹ منٹ، ہارٹ سٹون پراپرٹیز، کیو ہولڈنگز، کیونٹ ایٹن پلیس، کیونٹ سولین لمیٹڈ، کیونٹ لمیٹڈ، فلیگ شپ سکیورٹیز لمیٹڈ، کومبر انکارپوریشن اور کیپیٹل ایف زیڈ ای سمیت 16 اثاثہ جات کی تفتیش بھی کریگی۔ ادھر نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق کیس میں ریفرنس داخل کرنے میں 21 دن باقی ہیں اور شریف فیملی کو مسلسل نوٹسز بھیجنے کے بعد عدم پیشی پر نیب نے مزید نوٹس نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔نیب ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی سے ملنے والے ریکارڈ کی روشنی میں ریفرنس داخل کردیا جائے گا۔نیب ذرائع کے مطابق ریفرنس داخل کرنے کے لئے ملزمان کی گرفتاری ضروری نہیں تاہم گرفتاری کا فیصلہ عدالت کریگی۔
نیب ذرائع کے مطابق ملزمان اگر عدالت کے سامنے بھی پیش نہ ہوں تو وارنٹ جاری ہونگے۔دریں اثناء نیب میں شریف خاندان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کیلئے تیاریاں جاری ہیں اور ہیڈ کوارٹر میں ہونے والے بورڈ کے اجلاس میں ریفرنس کی حتمی منظوری دی جائیگی۔نیب ترجمان کے مطابق قانون کے مطابق ملزمان کی طلبی کیلئے 2، 2نوٹس جاری کئے جاتے ہیں، نیب نے شریف خاندان اور پاناما کیس میں سپریم کورٹ کے جے آئی ٹی ممبران کو بھی بطور گواہ پیش ہونے کیلئے ایک ایک نوٹس جاری کررکھا ہے تاہم تاحال جے آئی ٹی ممبران کی جانب سے جوابی رابطہ نہیں کیا گیا اور اتوار کو بھی شریف خاندان کے نیب لاہور میں حاضر نہیں ہونے کی صورت میں نیب جے آئی ٹی ممبران اور شریف خاندان کو مزید ایک ایک نوٹس جاری کریگا۔
ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق کیس میں ریفرنس داخل کرنے میں مزید 21دن باقی ہیں، آئندہ ہفتے چیئرمین نیب قمرالزماں چوہدری بیرون ملک دورے پر آسٹریا جارہے ہیں اور اسکے بعد عیدالاضحی کی تعطیلات ہونگی تاہم نیب مقررہ مدت میں ریفرنس دائر کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ ترجمان کے مطابق نیب انویسٹی گیشن ٹیم قانونی طریقہ کار مکمل کرنے کے بعد معاملہ پراسیکیوشن کے شعبے کو بھیجے گی اور پراسیکیوشن شریف خاندان کیخلاف رنفرنس تیار کرکے ہیڈکواٹر کو بھیجے گا جبکہ نیب ہیڈ کوارٹر کی بورڈ میٹنگ کے دوران ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی جائیگی۔