پشاور(نمائندہ جنگ) تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی ضیا اللہ آفریدی نے ’’پختونخوا انرجی ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن‘‘ پیڈو کے چیف ایگزیکٹو کی مبینہ غیر قانونی تعیناتی پر احتساب کمیشن سے وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اور اسد عمر کیخلاف کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے صوبائی اسمبلی میں قرار داد جمع کرادی جس میںامیر جماعت اسلامی سراج الحق سے بھی استدعا کی گئی کہ جماعت نے جس طرح پورے ملک میں کرپشن کیخلاف جنگ شروع کی ہے تو کیا بہتر ہوتا کہ پہلے اپنے گھر خیبر پختونخوا میں میرے ساتھ مل کر اس صوبہ کے روشن مستقبل کو تاریک کرنیوالے کیخلاف آواز اٹھائے، صوبائی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کردہ قرار داد کے متن میں کہا گیا کہ غریب صوبے میں اکبر ایوب نامی نا اہل شخص کو محکمہ انرجی اینڈ پاور کے ماتحت ادارے پیڈو کا سربراہ غیر قانونی طور پر بنایا گیاجبکہ مذکورہ پوسٹ ٹیکنیکل تھی لیکن اس کے باوجود ایک نا اہل شخص کو تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء اسد عمر کی سفارش پر تعینات کیا گیا جس سے بعد میں غیر قانونی بھرتیاں کروائی گئیں اور اس شخص کی پیڈو میں ناقص منصوبہ بندی کی وجہ اس غریب صوبہ کو اربوں روپے کا ٹیکہ لگا چونکہ اکبر ایوب کی تعیناتی کی منظوری وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے دی تھی جنہوں نے اختیارات سے تجاوز کر کے اکبر ایوب کو پیڈو کا سربراہ بنایالہٰذا وزیر اعلیٰ کا اقدام صوبائی احتساب کمیشن کے سیکشن 23/24 کے زمرے میں آتا ہے لیکن تاحال صوبائی احتساب کمیشن نےپرویز خٹک ‘ اکبر ایوب اور اسد عمر کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی جو سراسر ظلم ہے اور نا انصافی ہے ، ضیا اللہ آفریدی نے قرار داد میںاحتساب کمیشن میں مذکورہ اشخاص کیخلاف فوری طور پر کارروائی کامطالبہ کیا گیا۔