کوئٹہ(سٹی ڈیسک) مرکزی انجمن تاجران بلوچستان کے صدر عبدالرحیم کاکڑ، سید تاج آغا، حضرت علی اچکزئی، سید قیوم آغا، اللہ داد ترین، سعداللہ اچکزئی، انجمن تاجران چمن کے صدر محمد صادق اچکزئی، صاحب جان، داد شاہ پژواک، محمد اکرم اور بہادر خان نے بیان میں گورنر اور وزیراعلیٰ کی توجہ چمن کے تاجروں کی حالت زار کی جانب مبذول کراتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ دو سال اور باالخصوص گزشتہ چند ماہ سے بارڈر پر تجارتی اشیاء کی نقل و حمل مکمل طور پر بند کر کے چمن کے چھوٹے تاجروں لغڑیوں کو نان شبینہ کا محتاج بنا دیا گیا ہے جبکہ ایران بارڈر پر تھوڑا بہت کام ہو رہا ہے جو خوش آئند ہے مگر امتیازی سلوک کی غمازی کرتا ہے بلوچستان کے عوام کی معیشت کا دارومدار چمن افغان اور ایران بارڈر پر ہے اگر صورتحال کو برقرار رکھا گیا تو چمن اور بلوچستان کے دیگر سرحدی علاقوں کے نوجوان بیروزگاری کے ہاتھوں منشیات کے استعمال میں بک جائیں گے بیان میں کہا گیا ہے کہ چمن سے کوئلہ پھاٹک تک درجنوں چیک پوسٹیں ہیں جو چائے کی ایک درجن پیالی تک نہیں چھوڑتے اس صورتحال نے تاجروں اور عوام کو پریشان کر دیا ہے حکومت صورتحال کا نوٹس لے۔