اسلام آباد (نمائندہ جنگ) آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے کہا ہے کہ انسداد دہشتگردی کی عدالت کا بینظیر قتل کیس کا فیصلہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرتا، اقبال جرم کے باوجود سہولت کاروں کو بری کر کے اصل منصوبہ سازوں کو عدالت سے دور کر دیا گیا، پرویز مشرف صدر مملکت تھے، ضلعی سطح کے افسر کو احکامات نہیں دے سکتے تھے، ان پر بی بی کو سکیورٹی نہ دینے کا الزام بے بنیاد ہے۔ فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے۔
یقین ہے انصاف ملے گا۔ بے نظیر قتل کیس کے فیصلے کے رد عمل میں ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ اے ٹی سی کا فیصلہ ہماری توقعات، مقدمے کے چالان، شواہد اور بیانات کے برعکس ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیکھنے کی بات یہ ہے کہ بی بی کے قتل کا فائدہ کسے ہوا۔ جعلی وصیت بنا کر پارٹی کی صدارت کس نے حاصل کی، بی بی کی انشورنس کس نے کلیم کی اور بلاول ہاؤس اور بے نظیر کے سیکورٹی آفیسر خالد شہنشاہ کو کس نے قتل کروایا۔
یہ ایسے سوالات ہیں جو بے نظیر قتل مقدمے سے جڑے ہیں مگر ان کی تحقیقات نہیں ہوئی۔ ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ جن پولیس افسران کو 10 اور 7سال کی سزائیں سنائی گئی ہیں وہ بھی انصاف کے منافی ہیں۔ لاش کے پوسٹ مارٹم میں تاخیر بے نظیر بھٹو کے شوہر آصف علی زرداری کی فون کال کی بنا پر ہوئی اس کے ذمہ دار پولیس افسران نہیں ہیں۔