قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے کہا ہے کہ ن لیگ کو سپریم کورٹ کا فیصلہ ماننا پڑے گا،نئے چیئرمین نیب کے لیےکوئی نام فائنل نہیں ہوا۔
سکھر میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پی پی رہنما کا کہنا تھا کہعمران خان نوازشریف کے لیے کہتے ہیں کہ وہ اداروں کے فیصلے نہیں مانتے،عمران خان خود بھی تو اداروں کے فیصلے نہیں مانتے،الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہےاس کے احکامات نہ ماننا اس ادارے کی توہین ہے۔
خورشید شاہ نے کہا کہ سیاست میں کوئی دوست یا دشمن نہیں ہوتادیگرجماعتوں کواپنا اپوزیشن لیڈرلانے کا حق ہے۔ ایم کیوایم اورپی ٹی آئی کی قربت پر مجھے تو کوئی اعتراض نہیں، دونوں جماعتیں ایک دوسرے کی نظر میں بہتر ہوگئی ہیں۔
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ پیپلزپارٹی اسمبلی کی مدت 4سال کرنے پر راضی ہے،ن لیگ نے بھی اگلے الیکشن سے اسمبلی کی مدت 4سال کرنے پر رضامندی ظاہرکی۔
انہوںنے کہا کہ سکھرمیں آرٹ اینڈڈیزائن کالج بن رہا ہے،سات ارب کی لاگت سے کینسر اسپتال بن رہا ہے اور 8 ارب کی ایس آئی یوٹی بن رہی ہے، کےپی کے میں اگر سندھ جیسا کام بھی ہوا ہو تو میں ان کو سراہوں گا۔
خورشیدشاہ نے کہا کہ سندھ میں ہم نے ترقیاتی کام کیے ہیں، 11 ہزارکلومیٹرنئے روڈ بنائے ہیں،ہرمحکمے میں ایمانداری سے کام کیا۔