لندن (صباح نیوز) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے امریکہ کو خبردار کیا ہے کہ پاکستان کا اتحادی کا درجہ ختم کرنے میں اس کا اپنا نقصان ہے، اگر امریکہ نے پاکستان کا غیر نیٹو اتحادی کا درجہ ختم کیا تو افغانستان میں امریکی فوجی مہم اور تجارتی مفادات کو نقصان پہنچے گا اور دہشت گردی کو بھی فروغ ملے گا، عموماً جنگ جو افغانستان سے سرحد عبور کرکے ہمارے لوگوں پر حملے کرتے ہیں، واشنگٹن سے ملنے والے اشارے الجھن سے بھرپور ہیں، سازشیں چلتی رہتی ہیں، اس کے باوجود ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے، ہم نے ٹرمپ کی پالیسی کا جواب دے دیا ہے، برطانوی اخبار کو دیئے گئے انٹرویو اور لندن میں سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیراعظم نے کہا کہ انہیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خطے سے متعلق عزائم کا اخبارات سے پتہ چلتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ امریکہ پر دبا ئو ڈالنے کا ایک طریقہ تو یہ ہے کہ پاکستان اس سے نئے ایف 16 طیارے نہ خریدے۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ واشنگٹن سے ملنے والے اشارے الجھن سے بھرپور ہیں لیکن ہمارا پیغام واضح ہے کہ ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے، تاہم امریکہ نے اتحادی کا درجہ ختم کیا تو اس سے نہ صرف دہشت گردی کے خلاف جنگ کی پاکستانی کوششوں کو نقصان ہوگا بلکہ امریکہ کا بھی نقصان ہوگا، پاکستان کے دہشت گردی کے خلاف آپریشنز کے لیے امریکہ کا تعاون بہت ضروری ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ ہمارے ڈھائی لاکھ فوجی آپریشن میں مصروف ہیں، عموما ًجنگجو افغانستان سے سرحد عبور کرکے ہمارے لوگوں پر حملے کرتے ہیں، اگر افغان فوج اور امریکی فوج انہیں نہیں روک سکتی تو ہم کیا کرسکتے ہیں۔
ادھر میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف سے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ملاقات کی، اس دوران سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق اور وزیر خارجہ خواجہ آصف اور حسن نواز بھی مو جود تھے، ملاقات میں ملکی صورتحال، توانائی کے منصوبوں اور عدالتی معاملات پر گفتگو کی گئی۔ نواز شریف سے ملاقات کے بعد وزیر اعظم نے میڈیا سے مختصر بات کر تے ہو ئے کہا کہ حکومت چل رہی ہے، این اے 120 میں الیکشن کا رزلٹ آنے کے بعد بات کروں گا۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ سازشیں چلتی رہتی ہیں، نئی بات نہیں، مقابلہ کیا جاتا ہے، ٹرمپ کی پالیسی کا جواب دے دیا ہے۔