اسلام آباد(رپورٹ:اشرف ملکھم) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اعلیٰ عدلیہ سے اپنی ضمانت قبل از گرفتاری کی منظوری تک اپنی وطن واپسی موخر کردی ہے۔ آئندہ دو روز میں ان کے وکیل ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کریں گے۔ توقع ہے اسی روز ان کی ضمانت ہوجائے گی اور اس طرح وہ25ستمبر کو احتساب عدالت میں پیش ہو سکیں گے۔
معتبر ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار کا بدھ20ستمبر تک وطن واپسی کا پروگرام تھا لیکن اپنے وکلاء سے مشورے کے بعد انہوں نے برطانیہ میں اپنا قیام طویل کردیا۔ ساتھ ہی آئندہ سماعت سے قبل احتساب عدالت میں ضمانتی بانڈ جمع کرادیئے جائیں گےاور جیسے ہی عدالت ضمانت منظور کرتی ہے وہ پاکستان واپس آجائیں گے۔ درخواست ضمانت قبل از گرفتاری مسترد ہونے کی صورت اسحاق ڈار وطن واپس نہیں آئیں گے اور ساتھ ہی وزارت خزانہ سے استعفیٰ بھی دے دیں گے۔واضح رہے کہ وفاقی کابینہ میں ان کے ساتھیوں نے اس منصب کے لئے دوڑ دھوپ شروع کردی ہے۔
قومی احتساب بیورو(نیب) انہیں پہلے ہی نوٹس روانہ کرچکا ہے کہ وہ نیب آرڈیننس کی دفعہ۔23کے تحت اپنی جائیداد کسی دوسرے کو منتقل نہ کریں۔ اس حوالے سے متعلقہ حکام کو خطوط لکھ دیئے گئے ۔ نیب میں ذرائع نے بتایا کہ ملزم کی جانب سے جائیداد کی منتقلی آئندہ20سال بعد بھی منسوخ تصوّر کیا جائے گا۔