• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مشرف اور دیگرملزمان کیخلاف زرداری کی اپیل سماعت کے لئے منظور

Todays Print

کراچی(نیوز ڈیسک) پاکستان کے سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے سابق وزیر اعظم شہید بینظیر بھٹو کے قتل کا اصل ذمہ دار آصف زرداری کو قرار دیا ہے۔ گزشتہ روز اپنے ایک ویڈیو پیغام میں پرویز مشرف نے کہا کہ بھٹو خاندان کی تباہی کے ساتھ مرتضیٰ بھٹو اور بینظیر بھٹو کے قتل کا ذمہ دار آصف علی زرداری ہے، دونوں کا قتل زرداری نے کروایا۔

بینظیر بھٹو قتل کیس اور بھٹو خاندان کی تباہی کا حوالے دے کر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا کہ جب بھی کوئی قتل ہوتا ہے تو سب سے پہلے یہ دیکھا جاتا ہے کہ اس سے فائدہ یا نقصان کس کو ہوگا، بینظیر کے قتل سے میرا تو نقصان ہی ہوا جبکہ اس سے فائدہ ایک ہی شخص کا ہوا، جو اصل میں قاتل ہے، اور وہ آصف علی زرداری ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تو حقیقت ہے کہ بیت اللہ محسود اور اس کے گروہ نے بینظیر بھٹو کو قتل کیا، اس میں کوئی شک نہیں، اس حوالے سے شواہد بھی موجود ہیں، لیکن یہ دیکھنا چاہیے کہ اس کے پیچھے کون تھا، جس نے سازش کی، اور بیت اللہ محسود کو استعمال کیا۔ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ بیت اللہ محسود تو میرا دشمن تھا، اس نے مجھ پر حملے کروائے، جبکہ میں تو اس کو مروانا چاہتا تھا۔

پرویز مشرف نے الزام عائد کیا کہ بے نظیر کے قتل میں آصف زرداری اور افغانستان کے اہم لوگ شامل تھے جو عینی شاہد تھے ان کا عدالت نے بیان ہی ریکارڈ نہیں کیا، ڈاکوؤں کے سرغنہ خالد شہنشاہ کو بینظیر کاسیکیورٹی انچارج بنایا گیا۔ پرویز مشرف نے پیپلز پارٹی کے دورحکومت میں وزیر داخلہ رہنے والے رحمٰن ملک کے حوالے سے سوال اٹھایا کہ رحمٰن ملک واقعے کے بعد اسلام آباد کیوں چلے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ روز قبل بینظیر بھٹو قتل کیس میں راولپنڈی کی عدالت نے فیصلہ سنایا جس پر میں خاموش تھا، اس پر ہر شہری کو تشویش ہے، دو بہترین پولیس افسران کو 17 سال کی سزاء سنا دی گئی لیکن جو جیل میں قید اصلی دہشت گرد تھے، ان کو چھوڑ دیا گیا۔

جنرل (ر) مشرف کا مزید کہنا تھا کہ کیس کا فیصلہ آنے کے بعد آصف علی زرداری نے میرا نام لے کر بیان دیا کہ میں نے بینظیر بھٹو کا قتل کیا ہے، اور میں ان کا قاتل ہوں، آصف زرداری نے پہلی بار نام لے کر اس حوالے سے میرا تذکرہ کیا ہے، یعنی انہوں نے مجھے للکارا ہے، جو کہ ناقابل برداشت ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلاول، بختاور، آصفہ کے ساتھ بھٹو خاندان اور سندھ کے لوگوں سے کہوں گا کہ وہ جانیں کہ بینظر بھٹو کا قاتل کون ہے، مرتضیٰ بھٹو کے قتل کی تفتیش کے لیے آصف زرداری نے اپنے دور صدارت کے 5 سال میں کچھ نہیں کیا، کیونکہ خود اس میں ملوث تھے، اب جو کام خود کروایا ہے تو اس کی تحقیقات کیوں کرواتے۔

تازہ ترین