• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سیکس گرومنگ پر صرف مسلم کمیونٹی کو ذمہ دار ٹھہرانا غلط ہے

برمنگھم(پ ر)سیکس گرومنگ اور جنسی استحصال کے موضوع پر کشمیر سینٹر برمنگھم کے زیر اہتمام مذاکرہ منعقد کیا گیا جس میں مختلف دانشوروں اور کمیونٹی رہنمائوں نے حصہ لیا اور موضوع پر اپنے جذبات کااظہار کیا۔کشمیر سینٹر کے ڈائریکٹر خواجہ محمد سلیمان نے کہا کہ حالیہ گرومنگ کیس سے ثابت ہوتا ہے کہ معاشرے میں جنسی استحصال موجود ہے لیکن جو خطرناک پہلو سامنے آیا ہے کہ اس مقدمے کولے کراسلام دشمن قوتیں مسلمانوں پر حملہ آور ہیں اوربدقسمتی سے ہمارے رہنمائوں نےاپنی کمیونٹی کے دفاع کیلئے کچھ بھی نہیں کیا۔

معروف عالم دین مولانا محمد سرفراز مدنی نے کہا کہ اسلام اس بات کی قطعاً اجازت نہیں دیتا کہ گرومنگ کرکے کم عمر کی لڑکیوں کو اس طرح استعمال کیاجائے،جنسی استحصال کرناسخت کبیرہ گناہ ہے۔اگر کسی نےایسی مجرمانہ حرکت کی تو اس کو قانون کے مطابق سزا ملنا چاہئے اور کمیونٹی کوایسے بد کردار لوگوں کی حمایت نہیں کرنی چاہئے چاہےوہ قریبی رشتہ دارہی کیوں نہ ہوں۔سید مودودی فائونڈیشن کے محمد غالب نے کہا کہ برطانیہ میں جب تارکین وطن آئے تو ان کے ساتھ نسلی تعصب برتاجاتا تھا پھر 11/9 کے بعد اب مسلمانوں کو کبھی دہشت گردی کے ساتھ نتھی کیا جاتا ہے کبھی سادے لباس پر تنقید کرتے ہیں اور اب گرومنگ کو لے کر یہاں کے اخبارات دن رات پروپیگنڈا کررہے ہیں۔

گرومنگ کا عمل ہر کمیونٹی میں  موجو دہے ،ہمیں اپنا موقف بلاجھجھک پیش کرنا چاہئے۔ نعیم مالک نے کہا کہ صرف پاکستانیوں کو گرومنگ کا ذمہ دار ٹھہرانا نامناسب ہے، جن لوگوں نے گرومنگ کی ہے وہ قانون کی گرفت میں ہیں۔ اب ساری کمیونٹی کو بدنام کرنا نہایت غلط اقدام ہے ، میڈیا کو ذمہ داری کا ثبوت دینا چاہئے ۔ سسٹر صائمہ نےکہا کہ گرومنگ کے بارے میں کمیونٹی کو ایک مضبوط موقف اختیار کرنا چاہئے اور یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ فیملی اگر مضبوط ہوگی توگرومنگ کے مواقع کم ملیں گے۔

تازہ ترین