اسلام آباد (نمائندہ جنگ ) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے وقفہ سوالات کے دوران وفاقی وزیر داخلہ، وزیرمملکت داخلہ کی ایوان میں عدم موجودگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اجلاس کی کارروائی 15منٹ کیلئے معطل کر دی اور وزارت داخلہ سے متعلق ایجنڈے میں موجود 38سوالات موخر کر دیئے اور کہا کہ کیا میں سینیٹ کو گروی رکھ دوں وزیر مملکت داخلہ نہیں آئے، یہ سینیٹ راجواڑہ نہیں کہ جب آپ کی مرضی ہو آ جائیں اور مرضی نہ ہو تو نہ آئیں۔
جمعہ کو سینیٹ میں وقفہ سوالات شروع ہوا تو پہلے ہی سوال پر چیئرمین سینٹ نے کہا کہ وزارت داخلہ سے متعلق سوالوں کا جواب کون دیگا، جس پرسینیٹ سیکرٹریٹ کے حکام نے انہیں بتایا کہ وزیر مملکت نے جواب دینے ہیں اس پر چیئرمین سینٹ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ کو گروی رکھ دوں کہ وزیر مملکت نہیں آئے۔ انہوں نے قائد ایوان سے مخاطب ہو کر کہا کہ راجہ صاحب مجھے کیا کرنا چاہئے، 38 سوالات وزارت داخلہ سے متعلقہ ہیں جس پر قائد ایوان راجہ ظفر الحق نے کہا کہ میں پتہ کر کے آتا ہوں، اس دوران سینیٹر اعظم خان سواتی نے کہا کہ تین درجن سے زائد وزیر ہیں مگر جو تحریری جوابات بھی دیئے گئے ہیں ان کا بھی سچائی سے دور کا بھی واسطہ نہیں۔
چیئرمین نے کہا کہ وزیر اطلاعات و نشریات کہاں ہیں جس پر وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے بتایا کہ وہ ملک سے باہر ہیں، اسکے ساتھ ہی چیئرمین سینیٹ نے ہائوس کی کارروائی 15منٹ کیلئے معطل کر دی ۔