سکھر (بیورو رپورٹ) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے ایک بڑا چھکا مارا ہے اور پانچ ہزار ڈاکٹروں کو بھرتی کیا گیا ہے نئے بھرتی ہونے والے ڈاکٹرز سندھ کے تمام اضلاع میں جائیں گے اور 250سے 300ڈاکٹرز سکھر میں بھی خدمات انجام دیں گے، غریب عوام سرکاری سطح پر علاج نہ ہونے کے باعث اپنے مویشی اور گھر تک فروخت کردیتے ہیں، ان سنگین نتائج کو مد نظر رکھتے ہوئے پیپلزپارٹی کی حکومت نے خصوصی طور پر صحت اور تعلیم کے شعبوں کو فوکس کیا ہے، سکھر میں کینسر، دل اور گردوں کے امراض کے بڑے اسپتال بنائے جارہے ہیں جن پر اربوں روپے لاگت آئے گی۔
وہ مختلف علاقوں میں پارٹی کارکنان کی جانب سے منعقدہ تقاریب سے خطاب کررہے تھے۔
قائد حزب اختلاف سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ سکھر میں دل کے امراض میں مبتلا لوگوں کو علاج و معالجے کی جدید سہولیات کی فراہمی کے لئے ایک بڑا اسپتال بنایا جارہا ہے جبکہ 4ارب کی لاگت سے گردوں کا اسپتال بھی بن رہا ہے، ایک ارب روپے کی لاگت سے کینسر اسپتال بھی بنایا جائیگا جس کیلئے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے ابتدائی مرحلے میں 3کروڑ روپے کی رقم بھی جاری کردی گئی ہے، کینسر کے علاج پر 30سے 40لاکھ روپے خرچ ہوتے ہیں، میں جانتا ہوں کہ ایک غریب شخص اتنا مہنگا علاج نہیں کراسکتا، لوگ اپنے پیاروں کی جانیں بچانے کے لئے اپنے گھر اور مویشی تک فروخت کردیتے ہیں، اس لئے ہم نے غریبوں کو علاج و معالجے کی جدید ترین سہولیات کی فراہمی کیلئے مختلف منصوبے شروع کئے ہیں، جو کہ جلد مکمل ہوجائینگے، منصوبوں کی تکمیل کے بعد عوام کو اپنے پیاروں کے علاج کے لئے کراچی، لاہور، راولپنڈی سمیت دیگر شہروں میں جانا نہیں پڑیگا بلکہ قائم ہونیوالے جدید اسپتالوں میں ان کا علاج بالکل مفت کیا جائیگا، ان کا ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سکھر میں ویمن یونیورسٹی بھی بنائی جارہی ہے تاکہ ہماری بچیاں پڑھ لکھ کر اعلیٰ مقام حاصل کرسکیں، جب تک ہم پڑھی لکھی ماں معاشرے کو نہیں دینگے اس وقت تک تعلیم کا معیار بہتر نہیں ہوگا، تعلیم پر خصوصی توجہ خاص طور پر بچیوں کی تعلیم کو خصوصی طور پر توجہ دینی ہوگی، حکومت کو ایسی حکمت عملی مرتب کرنی چاہیے جس کے ذریعے زیادہ سے زیادہ بچیاں اسکولوں میں آئیں اور تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوں، معاشرے کی ترقی کے لئے پڑھی لکھی ماں کا ہونا انتہائی ضروری ہے۔