کراچی(اسٹاف رپورٹر) الیکشنز ایکٹ 2017 کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا ۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ میاں نواز شریف کو پارٹی کا دوبارہ صدر منتخب کرنے کے لیئے ایکٹ منظور کیاگیا۔ اسے کا لعدم قرار دیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکو ر ٹ میں پاکستان تحریک انصاف اور ایم کیو ایم پاکستان نے الینکشنز ایکٹ میں ترمیمی بل2017 کو چیلنج کردیا۔ پی ٹی آئی کی جانب سے علی زیدی، ایم کیو ایم پاکستان سے سینیٹر بیرسٹر سیف، نگہت اور فگس اٹ کے عالمگیر کی جانب سے درخواست دائر کی گئی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ الیکشنز ایکٹ بل 2017 آئین کے منافی ہے۔ سپریم کورٹ نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو 62(1)fکے تحت عوامی عہدے کیلئے تاحیات نااہل قرار دیا۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت نے 22 ستمبر کو الیکشنز ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کیا۔ 22 ستمبر کو تین ارکان کی سربراہی میں سینٹ کے مختلف سیشنز ہوئے جس سے کنفیوژن پھیل گیا تھا۔ درخواست میں کہا گیا کہ بل کی منظوری کے موقع پر اکثر اراکین سینٹ جمعہ کی نماز میں مصروف تھے۔ سینیٹرز کی مصروفیت کی وجہ سے بل پر مطلوبہ بحث اور مشاورت بھی نہیں کی جاسکی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ترمیم کے ذریعے میاں نواز شریف کو دوبارہ مسلم لیگ ن کا سربراہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ عدالت قرار دے چکی ہے سابق وزیر اعظم صادق و امین کی تعریف پر پورے نہیں اترتے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ الیکشنز ایکٹ 2017 میں یہ ترمیم آئین و قانون کی روح کے منافی ہے اسے کالعدم قرار دیا جائے۔