• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سابق وزیراعظم پرویز اشرف کیخلاف ناکافی ثبوت، نیب انکوائری ختم

Todays Print

 اسلام آباد (طاہر خلیل)سابق وزیراعظم اور پاکستان پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما راجہ پرویز اشرف کے خلاف نیب ریفرنس ختم کر دیا گیا ہے ۔ناکافی  ثبوت کی وجہ سے نیب نے انکوائری ختم کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ نیب اعلامیے کے مطابق راجہ پرویز اشرف کے خلاف بد عنوانی اور کرپشن کا کوئی ٹھوس ثبوت /مواد نہیں ملا۔ نیب ایگزیکٹو بورڈ نے فیصلے کی منظوری دے دی ۔ راجہ پرویز اشرف کے ساتھ سندھ کے وزیر صنعت محمد علی ملکانی ، شیرازی برادران شفقت شاہ شیرازی سابق ایم این اے اور اعجاز شیرازی سابق ایم پی اے ، فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز فائونڈیشن انتظامیہ اور صوبائی ہائی وے ڈیپارٹمنٹ جہلم کے خلاف بھی بدعنوانی کے الزامات واپس لیتے ہوئے نیب انکوائریز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔

راجہ پرویز اشرف کے خلاف رینٹل پاور کیس میں تحقیقات ہورہی تھی جو گزشتہ تین سال سے جاری تھی ۔ نیب ایگزیکٹو بورڈ نے جس کا اجلاس بدھ کو چوہدری قمر زمان کی زیر صدارت ہوا سابق چیئرمین متروکہ املاک آصف ہاشمی اور سابق وائس چانسلر پشاور یونیورسٹی عظمت حیات کے خلاف کرپشن کے سنگین الزامات کے تحت دو ریفرنس احتساب عدالت میں دائر کرنے کی منظوری دے دی گئی ۔

آصف ہاشمی پر الزام ہے کہ انہوں  نے 777غیر قانونی تقرریاں کیں اور قومی خزانے کو 77کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا جبکہ سابق وائس چانسلر پر الزام تھا کہ انہوں نے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ۔اضاخیل میں یونیورسٹی کی زمین کی خریداری میں قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا ۔ ایگزیکٹو بورڈ نے چار انوسٹی گیشنز کی منظوری دی ۔ چیف ایگزیکٹو آئیسکو پر ٹرسٹ انوسمنٹ بنک میں غیر قانونی سرمایہ کاری کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو 12کروڑ 70لاکھ روپے کا نقصان ہوا۔ دوسری انوسٹی گیشن لینڈ یوٹیلائزیشن ڈیپارٹمنٹ کے افسروں اور عملے کے خلاف شروع کی جائے گی ۔

انہوں نے ذیشان بلڈرز کو اراضی الاٹمنٹ میں اختیارات کا ناجائز استعمال کیا جس سے قومی خزانے کا 30کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ تیسری انویسٹی گیشن سٹیٹ بنک اور بنک اسلامی کے بعض افسروں اور ملازمین کے خلاف کی جائے گی ۔ جس پر 20ارب روپے کے رعائتی قرضے جاری کرنے کا الزام ہے ۔ جبکہ چوتھی انویسٹی گیشن وائس چانسلر عبدالولی خان یونیورسٹی مردان ڈاکٹر احسان علی کے خلاف کی جائے گی ۔ جن پر یونیورسٹی کے فنڈز کی خوردبرد کرکے قومی خزانے کو 41کروڑ روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے ۔ نیب نے سندھ کے ایم پی اے نواب محمد تیمور تالپور کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے ، انڈس موٹر کمپنی حیدرآباد /کراچی کے ڈیلرز کے خلاف لوگوں کو ٹویوٹا گاڑیوں کی بکنگ میں دھوکہ دینے اور لوگوں سے 25کروڑ روپے بٹورنے کے الزامات میں انکوائریز کھولنے کی منظوری دے دی تیسری انکوائری پنجاب سپورٹس بورڈ کی طرف سےیوتھ فیسٹول میں فنڈز کی وسیع خورد برد کے الزام پر کی جائے گی ۔

نیب نے کے پی ٹی کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کی انتظامیہ کے خلاف قومی خزانے کو 12ارب روپے کا نقصان پہنچانے ۔ سکھر ڈویژن DADافسروں اور عملے کے خلاف سرکاری فنڈزمیں غبن سے 2ارب روپے سے زیادہ کے نقصان پر کارروائی کی منظوری دے دی گئی۔ کریک میرین پروجیکٹ کراچی میں 3ارب روپے سے زیادہ کی بد عنوانیوں کی انکوائری بحال کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ چیئرمین نیب چوہدری قمر زمان نے واضح کیا کہ نیب بدعنوان افراد کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پرعمل پیرا رہےگا۔

تازہ ترین