کوئٹہ‘میرانشاہ(نمائندگان جنگ…ایجنسیاں) بلوچستان اورشمالی وزیرستان میں دہشت گردی کے واقعات میں پولیس اورسکیورٹی فورسز کے 10اہلکاروں سمیت 11افرادشہید ہوگئے‘کوئٹہ میں خود کش کاربم دھماکے کے نتیجے میں7اہلکاروں سمیت 8افرادشہید اور 25زخمی ہوگئے ‘زخمیوں میں سے بیشترکی حالت نازک ہے‘واقعہ میں پولیس کا ٹرک اورراہگیر کی موٹرسائیکل تباہ ہوگئی جبکہ بمبارکی گاڑی کے پرخچے اڑگئے‘بم ڈسپوزل حکام کے مطابق دھماکے میں لگ بھگ 100کلو گرام بارودی مواد استعمال کیا گیا۔
کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے ‘کوئٹہ ہی کے علاقے قمبرانی روڈپر دہشت گردوں کی فائرنگ سے سی ٹی ڈی انسپکٹرعبدالسلام جاں بحق ہوگیا‘ ادھر شمالی وزیر ستا ن کی تحصیل میرعلی میں کھجوری چیک پوسٹ کے قریب ایف سی گاڑی پر ریموٹ کنٹرول بم حملے سے دوسکیورٹی اہلکارشہید ہوگئے ‘ بم ڈسپوزل اسکواڈکے اہلکارروڈکو فورسزکی نقل وحرکت کیلئے کلیئرکررہے تھے کہ سڑک کنارے نصب بارودی مواد پھٹ گیا۔
لشکر جھنگوی العالمی نے قمبرانی روڈ اور میرانشاہ واقعہ کی ذمہ داری قبول کی ہے‘وزیر داخلہ بلوچستان میرسرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ پولیس پر حملے کے سہولت کاروں کو جہنم واصل کریں گے۔تفصیلات کے مطابق مشرقی بائی پاس پر واقعہ قاسم لائن سے بدھ کی صبح ایلیٹ فورس کے 29جوان انچارج حوالدار منظور احمد کی سربراہی میں ٹرک میں سوار ہو کر ڈیوٹی کیلئے پولیس موبائل کی سیکورٹی میں سریاب روڈ جا رہے تھے ،
مشرقی بائی پاس سبی روڈ سے درخشاںریلوے پھاٹک کے قریب سامنے سے آنے والی بارود سے بھری گاڑی ٹرک سے ٹکرا گئی جسے کے نتیجے میں ایک زور دار دھماکا ہوا اور ٹرک میں آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں ٹرک میں سوار انچارج حوالدار منظور احمد ٗ کانسٹیبل عبدالفتح ٗ کانسٹیبل شہباز علی ٗ کانسٹیبل شاہ زمان ٗ کانسٹیبل معشوق علی ٗ کانسٹیبل محمد اصغر اور ایک راہگیر موٹرسائیکل سوار گل محمد موقع پر ہی شہید جبکہ 26اہلکار جھلس کر شدید زخمی ہو گئے جن میں سے حوالدار عبدالرزاق اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے، اطلاع ملنے پر پولیس ایف سی کی بھاری نفری نے موقع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور لاشوں و زخمیوں کو سول اسپتال اور سی ایم ایچ پہنچایا جبکہ فائربریگیڈ نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پالیاجبکہ اسپتالوں میں ایمر جنسی نافذکر کے ڈاکٹروں اور عملے کو طلب کر لیا گیا جبکہ ایف سی اور پولیس نے سول اسپتال کوچاروں اطراف سے گھیرے میں لے لیا ،دھماکے سے ایلیٹ فورس کا ٹرک اور راہگیر کی موٹرسائیکل تباہ جبکہ خود کش حملہ آور کی گاڑی کے پرخچے اڑ گئے ‘سول ڈیفنس بم اسکواڈ کے مطابق گاڑی میں سو کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا‘ادھرکوئٹہ کے علاقے قمبرانی روڈ پر مسلح افراد نے فائرنگ کر کے سی ٹی ڈی کے انسپکٹر کو فائرنگ کر کے شہید کر دیا،پولیس کے مطابق کشمیر آباد کا رہائشی سی ٹی ڈی انسپکٹر عبدالسلام بنگلزئی گھر سے گاڑی میں ڈیوٹی پر جا رہا تھا‘قمبرانی روڈ پر نامعلوم موٹرسائیکل سوار اس پر فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو گئے‘ واقعات کے بعدشہداء کی میتیں اسپتال سےپولیس لائن لے جائی گئیں جہاں مشترکہ نماز جناز ادا کی گئی‘نماز جناز کے بعد حوالدار منظور احمد کی میت مستونگ ٗ کانسٹیبل عبدالفتح اور شہباز علی کی صحبت پور ٗ شاہ زمان کی نصیر آباد ٗ معشوق علی کی کچی بولان اور محمد اصغر کی سبی روانہ کر دی گئی قبل ازیںوزیر داخلہ میر سرفراز احمد بگٹی صحافیوں سےبات چیت کر تے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں فرنٹ لائن پر ہیں،ہم پوری قوت سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک یہ جنگ لڑیں گے‘دہشت گرد افغانستان میں بیٹھ کرحملوں کی پلاننگ کر رہے ہیں ،را اور این ڈی ایس پاکستان میں حملہ کرنیوالے دہشت گردوں کی مددکررہی ہیں‘بلوچستان میں داعش یا اس جیسی کوئی تنظیم موجود نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بدھ کی صبح 8 بج کر25منٹ پرپولیس گاڑی کونشانہ بنایا گیا، لاہور سے فارنزک ٹیم آج آئے گی‘پولیس اورایف سی کوپیشگی ایکشن کی وجہ سے نشانہ بنایاجارہاہے،مشکل دشمن سے لڑیں گے اور یہ جنگ جیتیں گے۔علاوہ ازیں شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی میں کھجوری چیک پوسٹ کے قریب بارودی مواد کا دھماکا‘ دو سیکورٹی اہلکار شہیدہوگئے۔