گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے کے گاؤں کھرکو میں پاک فوج نے ایک روزہ میڈیکل کیمپ لگایا۔
میڈیکل کیمپ میں 1500 سے زائد مریضوں کو طبی امداد فراہم کی گئی۔
مریضوں کو روٹین میڈیکل، ڈینٹل چیک اپ، ای سی جی اور لیب انویسٹیگیشن کی سہولت دی گئی۔
سائنسدان عشروں سے یہ سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ڈیمنشیا (دماغی اور ذہنی کمزوری کی بیماری جس کی وجہ سے یاداشت اور دماغی افعال متاثر ہوتے ہیں) کے لاحق ہونے کی وجوہات کیا ہیں۔ کیا کہ یہ الکحل کے استعمال کی وجہ سے ہوتا ہے؟ مٹاپہ یا پھر ہم میں سے کچھ لوگ پیدائشی طور ایسی جینیاتی نقائص کے ساتھ پیدا ہوتے جو کہ اسکا سبب بنتے ہیں۔
کچھ لوگ تو مصروفیت کی وجہ سے کھانا چھوڑ دیتے ہیں جبکہ کچھ لوگ ایسا جان بوجھ کر وزن کم کرنے یا اپنی صحت کو بہتر بنانے اور بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنے کے لیے کرتے ہیں۔
موسمیاتی تبدیلیوں کے دوران دردِ شقیقہ (Migraine) یا دیگر اقسام کے سر درد کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
نیند صحت کے لیے بے حد ضروری ہے۔ یہ توانائی کو بحال کرتی ہے اور خلیوں اور بافتوں کی مرمت و اصلاح کرتی ہے۔ جب نیند پوری نہ ہو تو انسان چڑ چڑا ہو جاتا ہے۔ توجہ کا ارتکاز کم اور تھکاوٹ محسوس ہونے لگتی ہے۔
ایک حالیہ تحقیق کے مطابق تنہائی اور اکیلا پن کسی شخص میں ڈپریشن اور خرابی صحت کے خطرات کو ڈرامائی انداز میں بڑھا دیتا ہے۔
عام بیکٹیریا پلاسٹک کے فضلے کو درد کم کرنے والی دوا میں تبدیل کر سکتے ہیں۔
ان دنوں کراچی میں مکھیوں نے سب کو پریشان کیا ایک ہوا ہے، مون سون کے دنوں میں کراچی میں ہاؤس فلائیز یعنی کے مکھیوں کی تعداد میں ہر سال اضافہ ہوجاتا ہے۔
حالیہ چند سالوں کے دوران آنتوں اور معدے کے کینسر مبتلا ہونے والے 50 سال سے کم عمر افراد کی تعداد میں تشویشناک اضافہ ہوا ہے۔
کراچی میں مون سون کے دوران گیسٹرو اور پیٹ کے مختلف امراض میں اضافہ ہوگیا۔
ورزش کی عادت انسان کے شخصیت کے اہم راز افشاں کرتی ہے۔
ٹیکنالوجی کے دور میں اسکرین ٹائم بہت زیادہ بڑھ گیا ہے ایسی صورتحال میں رات کے وقت مصنوعی روشنی کے سامنے زیادہ وقت گزارنا دل کی صحت کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔
نوزائیدہ بچوں اور کم عمر بچوں کی زندگیاں بچانے میں ایک بڑی پیش رفت ہوئی ہے۔
عالمی سطح پر ٹائپ 2 ذیابیطس کے کیسز میں اضافہ صحت کا ایک اہم مسئلہ ہے۔
صدیوں سے مسلسل یہ سوال پوچھا جا رہا ہے کہ وزن کم کرنے کے لیے چاول کھائیں یا روٹی تو اب ماہرین نے کا جواب تلاش کر لیا ہے۔
موسمِ گرما کے جوبن کے ساتھ ہی آم کا سیزن بھی شروع ہو چکا ہے۔ لوگ ’پھلوں کے بادشاہ‘ کی مختلف اقسام سے خُوب لطف اندوز ہو رہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق اگرچہ چہل قدمی بذات خود مفید ہے، لیکن روزانہ 10 ہزار قدم مکمل کرنا اور بھی بہتر ہے۔