اسلام آباد (اے پی پی) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس بدھ کو وزیراعظم آفس میں منعقد ہوا۔ کابینہ نے بھارتی فوج کی طرف سے کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی جس کے نتیجہ میں ایک خاتون اور بچوں سمیت بےگناہ شہری زخمی ہوئے۔ کابینہ نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعا کی۔ کابینہ کے اجلاس میں اتوار کو کرم ایجنسی بارودی سرنگ کے دھماکہ کے شہداءاور بدھ کو کوئٹہ میں دہشت گردی کے واقعہ میں شہید ہونے والوں کیلئے بھی فاتحہ خوانی کی گئی۔ کابینہ نے مالی سال 2017ءمیں 10 سال کی بلند ترین 5.6 فیصد شرح نمو کے حصول کیلئے جس کی عالمی بینک نے بھی اپنے حالیہ بیان میں توثیق کی اور تسلیم کیا، غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی تعریف کی۔ کابینہ نے اسمگلنگ کی روک تھام کے ایکٹ 1977ءکے سیکشن 46 (1) کے تحت پشاور ہائی کورٹ کی جج جسٹس مسرت ہلالی کوا سپیشل اپیلٹ کورٹ خیبرپختونخوا کی جج کے طور پر مقرر کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے بینکنگ کمپنی آرڈیننس 1962ءکے سیکشن 3-A کے تحت پاکستان مورگیج ری فنانس کمپنی لمیٹڈ کے ترقیاتی مالیاتی ادارہ کے طور پر نوٹیفکیشن کے اجراءکی تجویز کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے وزارت توانائی (پٹرولیم ڈویژن) پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان ایل این جی کی فراہمی کے بین الحکومتی معاہدے پر بھی دستخط کی منظوری دی۔ کابینہ نے 6 اکتوبر 2017ءکو ہونے والے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے مختلف فیصلوں کی بھی توثیق کی۔ کابینہ نے قومی صنعتی تعلقات کمیشن کے 6 ارکان کے تقرر کی بھی منظوری دی۔