اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیر مملکت اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومتی کاوشوں ،پاک فوج ،عوام کی قربانیوں کے ثمرات آنا شروع ہوگئے، حکومتی کاوشوں ،پاک فوج ،عوام کی قربانیوں کے ثمرات آنا شروع ہوگئے، حکومتی کاوشوں سے انسداد دہشتگردی کی پالیسیز پر موثر عملدرآمد‘صوبائی حکومتوں کے تعاون ‘پاک فوج ‘سکیورٹی فورسز اور عوام کی قربانیوں کے ثمرات نظر آنے شروع ہوگئے ‘ جمعہ کی رات لوک ورثہ میں بہاء اللہ کی 200ویں سالگرہ پر" انسانیت کا جشن" کی تقریب سے خطاب کر تے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ بہاء اللہ کی 200ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کر کے بہت خوشی ہورہی ہے ،انہوں نے کہا کہ گزشتہ 35سے 40سال کے دوران دہشتگردی کے باعث معاشرے میں عدم برداشت کا ماحول طول پکڑ چکا تھا لیکن آج نواز شریف کے ویژن تحت آج پاکستان دنیا کے نقشے پر دوبارہ امن کا گہوارہ بن کر ابھر رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ معاشرے میں برداشت اور اختلاف رائے سننے کی سکت ہونی چاہیے ‘نقطہ نظر اور رائے میں اختلاف ضرور ہوسکتا ہے لیکن مقصد ملک کی ترقی اور سلامتی ہونی چاہیے، پاکستان اس وقت تاثر کی جنگ کے کٹھن دور سے گزر رہا ہے ‘ہم سب کو ملکر اس جنگ میں بھی کامیابی حاصل کرنا ہوگی ۔ایگزیکٹو ڈائریکٹر لوک ورثہ فوزیہ سعید نے کہا کہ بہاء برادری کی خوشیوں میں پوری قوم برابر کی شریک ہے۔بہاء تحریک کے سیکرٹری جنرل سیاسان نیک آئین نے بتایا کہ بہاء اللہ کا پیغام تھا کہ دوسروں کی خوشیوں میں شامل ہو کر اپنی خوشی حاصل کریں ۔دریں اثنا مریم اورنگزیب سے رومانیہ کے سفیر نکولائی جی اوا نے ملاقات کی ۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ دونوں ملکوں میں فلم اور براڈکاسٹ کے شعبہ میں تبادلوں سے عوامی رابطوں کے فروغ میں مدد ملے گی۔رومانیہ کے سفیرنکولائی جی اوا نے کہا کہ پاکستان خطے کا اہم ملک ہے جہاں جمہوریت فعال ہے اور میڈیا کو بے مثال آزادی حاصل ہے۔رومانیہ کے سفیر نے دونوں ملکوں کے صحافیوں کے تبادلوں،ٹریننگ پروگرامز سے ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے میں مدد لینے کی تجویز دی۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ اس سلسلے میں انفارمیشن،کلچر،براڈکاسٹ اور ورثے کے شعبوں میں ایم او یوز کی ضرورت ہے۔