اسلام آباد (نیوز ایجنسیز) قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے ملتان میٹرو بس کے پراجیکٹ میں مبینہ بدعنوانی اور پی آئی اے کے طیارے کو کوڑیوں کے مول پر فروخت کرنے پر مکمل انکوائری کا حکم دیتے ہوئے میگا کرپشن ، ہاؤسنگ سوسائٹیز کے پررپورٹ 3؍ ماہ میں طلب کرلی ہے۔ نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس کی صدارت اور خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب میں میگا کرپشن کے مقدمات اب الماریوں اور فائلوں میں بند نہیں پڑے رہیں گے ، کوئی جتنا بھی بااثر کیوں نہ ہو احتساب سے بالاتر نہیں ، میگا کرپشن کے تمام مقدمات پر قانون کے مطابق کارروائی کی رپورٹ تین ماہ کے اندر طلب کر لی ہے، اب صرف کام، کام اور کام ہو گا، نیب کسی سے سیاسی اور ذاتی انتقام کیلئے نہیں بنا ۔اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین امتیاز تاجور اور نیب ہیڈ کوارٹرز اور تمام ریجنل بیوروز کے ڈی جیز نے بھی شرکت کی۔ چیئرمین نیب کا مزیدکہنا تھا کہ انہوں نے کہا کہ نیب کے اندر احتساب کے عمل کو پہلے مرحلہ پر اولین ترجیـح دی جا رہی ہے کیونکہ اگر ہمارا گھر ٹھیک ہو گا تو ہم بہتر طریقہ سے ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے اپنا کردار ادا کر سکیں گے، نیب کی ساکھ اور وقار میں اضافہ کیلئے کوئی دبائو اور سفارش قبول نہیں کی جائے گی، مجھ سمیت کوئی قانون سے بالاتر نہیں ہو گا، نیب کے افسران/اہلکار اپنے اختیارات اب قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے استعمال کریں گے، سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر من و عن عمل کیا جائے گا، میں آپ کے ذریعے نیب کے تمام افسران/اہلکاروں کو ہدایت دیتا ہوں کہ نیب کی طرف سے اب جو بھی ریفرنس دائر کیا جائے گا اس میں تمام قانونی تقاضوں کو پورا کیا جائے گا اور نااہل، بدعنوان اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کی اب نیب میں کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ انہوں نے نجی ہائوسنگ سوسائٹیز کے نیب میں انکوائریوں اور تحقیقات کی رپورٹ متعلقہ ڈی جی کو ایک ہفتہ میں پیش کرنے کا حکم دیا تاکہ اس بات کا جائزہ لیا جا سکے کہ کتنی نجی ہائوسنگ سوسائٹیز کیخلاف تحقیقات اور انکوائریاں نیب میں کتنے عرصہ سے چل رہی ہیں اور ان پر اب تک کی پیشرفت کا جائزہ لیا جا سکے۔ انہوں نے ملتان میٹرو بس کے پراجیکٹ میں مبینہ طور پر بدعنوانی کی انکوائری کا بھی حکم دیا۔ مزید برآں چیئرمین نیب نے پی آئی اے کے طیارے کو کوڑیوں کے مول پر فروخت کرنے پر اظہار تعجب کیا اور اس ضمن میں مکمل انکوائری کا حکم دیا۔ آخر میں انہوں نے تمام ڈی جیز کو ہدایت کی کہ وہ اپنے ریجنل بیوروز میں آنے والے تمام افراد سے خوش اخلاقی سے پیش آئیں کیونکہ قانون کی نظر میں جب تک کوئی شخص مجرم قرار نہیں پاتا وہ بیگناہ ہے، اس لئے ہر شخص کی عزت نفس کا خیال رکھنا انتہائی ضروری ہے، اس سے ادارہ کی ساکھ اور وقار میں اضافہ ہو گا اور ملک سے بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے نیب کی کاوشوں کو تقویت ملے گی۔