ملتان میں برصغیر کے معروف روحانی بزرگ حضرت بہاالدین زکریا رحمۃ اللہ علیہ کےعرس کے موقع پر شاہ محمود قریشی کے بھائی مرید حسین قریشی نے ایک شخص پر تھپڑوں کی بارش کردی، زائر ہاتھ جوڑتا اور پاؤں پکڑتا رہا،وہ مرید حسین تھپڑ برساتے رہے۔
مرید حسین قریشی نے اپنے بھائی شاہ محمود قریشی پر بھی کڑی تنقید کی اور کہا کہ ایمان چاہئے یا عمران خان چاہئے،آپ نےسیاست کی خاطرخاندان کانام ڈبودیا،آپ کو دنیا قبروں کا سوداگر کہتی ہے،مجھے پتہ ہےآپ نے کس کس کا حق کھایا، جانتا ہوں آپ کے پاس زمین کہاں سے آئی۔
شاہ محمود قریشی نے اپنے بھائی کی تنقید کا جواب دینے سے گریز کیا اور صرف اتنا ہی بولے ’یہ محفل شکوہ جواب شکوہ کی نہیں ہے‘
ملتان میں حضرت بہاالدین زکریا کے مزار پر عرس کی تقریب جاری تھی کہ مزار کے گدی نشین اور پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی جب غسل دینے کی تقریب کے بعد کانفرنس کے مقام پر جانے لگے تو اس دوران ایک زائرشاہ محمود قریشی کے بھائی مرید حسین قریشی کے آگے آگیا۔
مرید حسین کو زائر کا اپنے آگے چلنا پسند نہ اور کہا کہ میرے آگے چلنے کی تمہاری ہمت کیسے ہوئی، میں بھی اس مزار کا خانوادہ ہوں، میری بھی شاہ محمود کی طرح عزت کی جائے۔
مرید حسین نے زائر پر ایک کے بعد ایک تھپڑوں کی بارش کردی جس پر زائر نے نہ صرف ان سے معافی مانگی بلکہ پاؤں بھی چھوئے لیکن مرید قریشی کا غصہ کم نہ ہوا۔
مرید حسین نے اپنے بھائی شاہ محمود کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور تقریب سے خطاب میں کہا کہ شاہ محمود قریشی درگاہ پر سیاست نہ کریں، یہ گدی ہمارے والد کی ہے، آپ نے سیاست کی خاطر خاندان کا نام ڈبو دیا۔
انہوں نے کہا کہ آپ کے پاس زمین کہاں سے آئی یہ میں جانتا ہوں، دنیا آپ کو قبروں کا سوداگر کہتی ہے، آپ بتائیں ایمان چاہئے یا عمران خان۔